03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سیونگ اکاؤنٹ سے ملنے والا سودوصول کرکے صدقہ کرنا ضروری ہے یا اکاؤنٹ میں رہنے دےسکتے ہیں؟
84604سود اور جوے کے مسائلمختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان

سوال

اگر کسی نےکنوینشنل بینک میں سیونگ اکاؤنٹ کھلوایا ہوا ہے تو کیا اس پر ملنے والا سود وصول کرنا یعنی اسے اکاؤنٹ سے نکالنا اور پھر اسے صدقہ کرنا ضروری ہے یا اسے اکاؤنٹ میں رہنے دیا جائےاور اس کا حساب رکھ کراسےاستعمال نہ کیا جائے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ کنوینشنل بینک کےسیونگ اکاؤنٹ میں رقم رکھوانا جائز نہیں ہے،البتہ اگر کسی مجبوری یا لاعلمی کی وجہ سے کنوینشنل بینک کے سیونگ اکاؤنٹ میں رقم رکھوائی ہو تو اسے فوراً نکال کر کسی غیر سودی بینک میں رکھوائی جائے اور جہاں غیر سودی بینک نہ ہو،وہاں کنوینشنل بینک کے کرنٹ اکاؤنٹ میں یہ رقم منتقل کرنا ضروری ہے۔

            رہی بات کنوینشنل بینک کے سیونگ اکاؤنٹ سے ملنے والی سودی رقم کی تو اس حوالے سے تفصیل یہ ہے کہ اسےبینک میں چھوڑنے کے بجائے،وصول کرکے بلا نیتِ ثواب صدقہ کردیاجائے یا رفاہی کاموں میں خرچ کردیا جائے،لہٰذا آپ پہلے تو اصل رقم کسی غیر سودی بینک ، اگر وہ نہ ہوتوکسی کنوینشنل بینک کے کرنٹ اکاؤنٹ میں منتقل کریں اورسودی رقم بینک سے نکال کراسےغریبوں پر بلانیت ثواب صدقہ کردیں۔

حوالہ جات

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 385)

قالوا لو مات الرجل وكسبه من بيع الباذق أو الظلم أو أخذ الرشوة يتورع الورثة، ولا يأخذون منه شيئا وهو أولى بهم ويردونها على أربابها إن عرفوهم، وإلا تصدقوا بها لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه.

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 99)

والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه.

(معارف السنن،أبواب الطهارة، باب ما جاء: لاتقبل صلاة بغیر طهور، ج:1، ص:34، ط: المکتبة الأشرفیة)

"قال شیخنا: ویستفاد من کتب فقهائنا کالهدایة وغیرها: أن من ملك بملك خبیث، ولم یمكنه الرد إلى المالك، فسبیله التصدقُ علی الفقراء ... قال: و الظاهر أن المتصدق بمثله ینبغي أن ینوي به فراغ ذمته، ولایرجو به المثوبة."

محمد حمزہ سلیمان

دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

         ۱۳.صفر۱۴۴۶ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب