84605 | گری ہوئی چیزوں اورگمشدہ بچے کے ملنے کا بیان | متفرّق مسائل |
سوال
جیسا کہ بتایا جاتا ہے کہ سیونگ اکاؤنٹ پرملنے والاسودلقطے کے حکم میں ہے، اس سے کیا مراد ہے؟یعنی لقطہ کسے کہتے ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
وہ چیز جو کسی کو پڑی ہوئی ملے اوروہ اسےحفاظت کے طور پر اٹھا لے،اسے لقطہ کہا جاتا ہے۔لقطے کا عمومی حکم یہ ہے کہ اگر وہ قیمتی شے ہےتو حتی الامکان ہر ممکن طریقے سےاس کے مالک کو تلاش کیا جائے،اگر مالک مل جائے تو اسے حوالے کردے ،اگر نہ ملے تو فقراء پر مالک کی طرف سے صدقہ کردیا جائے یا کسی رفاہی کام میں خرچ کردیا جائے۔سیونگ اکاؤنٹ پر ملنے والے سود کو لقطے کی طرح کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جیسے لقطہ کسی اور کی ملکیت ہے اپنی نہیں،اسی طرح سود پر بھی سودلینے والے کی ملک نہیں آتی،لہٰذااسےمالک کوواپس کرنایاپھرصدقہ کرناضروری ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (4/ 276)
اللقطة (هي) بالفتح وتسكن: اسم وضع للمال الملتقط عيني. وشرعا مال يوجد ضائعا ابن كمال. وفي التتارخانية عن المضمرات: مال يوجد ولا يعرف مالكه، وليس بمباح كمال الحربي.وفي المحيط (رفع شيء ضائع للحفظ على غير لا للتمليك).
محمد حمزہ سلیمان
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
۱۳.صفر۱۴۴۶ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |