03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سود کو صدقہ کرنے سے کیا مراد ہے؟
84606سود اور جوے کے مسائلمختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان

سوال

جیسا کہ بتایا جاتا ہے  کہ اگرکنوینشنل بینک کے سیونگ اکاؤنٹ سے ملنے والاسود  وصول کرلیا تو صدقہ کرنا ضروری ہے، صدقہ سے کیا مراد ہے؟یعنی کسی کو بھی دے دیں یاجیسے علماء حضرات زکوٰۃ میں تفصیل بتاتے ہیں کہ فلاں کو دے سکتے ہیں ،فلاں کونہیں، اس کی وضاحت فرمادیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

کنوینشنل بینک کے سیونگ اکاؤنٹ سے ملنے والا سود صدقہ کرنا ضروری ہے،البتہ مذکورہ صدقے کے مصارف بعینہ وہ نہیں ہیں جو زکوٰۃ کے مصارف ہیں،بلکہ یہ لقطہ کے حکم میں ہے اورلقطہ کا تصدق ضروری ہے،لیکن تملیک ضروری نہیں،چنانچہ لقطے کا مال جس طرح فقیر کو دیا جاسکتا ہے،اسی طرح رفاہِ عامہ کے کاموں مثلا ہسپتالوں،پلوں،سرحدات اور مساجد ومدارس وغیرہ کی تعمیرات میں بھی خرچ کیا جاسکتا ہے،لہذا کنوینشنل بینک کے سیونگ اکاؤنٹ پر ملنے والا سودفقراء کو دینے کے علاوہ دیگر ایسے رفاہی کاموں میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے جن میں تملیک نہیں پائی جاتی، البتہ مساجد میں مال حرام لگانے سے احتراز کیا جائے کہ یہ مساجد کے تقدس کے خلاف ہے۔

حوالہ جات

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 99)

والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه.

(معارف السنن،أبواب الطهارة، باب ما جاء: لاتقبل صلاة بغیر طهور، ج:1، ص:34، ط: المکتبة الأشرفیة)

"قال شیخنا: ویستفاد من کتب فقهائنا کالهدایة وغیرها: أن من ملك بملك خبیث، ولم یمكنه الرد إلى المالك، فسبیله التصدقُ علی الفقراء ... قال: و الظاهر أن المتصدق بمثله ینبغي أن ینوي به فراغ ذمته، ولایرجو به المثوبة."

"المبسوط للسرخسي" (11/ 7):

"فأما إذا كان غنيا فليس له أن يصرف اللقطة إلى نفسه عندنا".

"الدر المختار " (2/ 338):

ورابعها الضوائع مثل ما لا ... يكون له أناس وارثونا...ورابعها فمصرفه جهات ... تساوى النفع فيها المسلمونا

قال العلامة ابن عابدین رحمہ اللہ:" (قوله: ورابعها فمصرفه جهات إلخ) موافق لما نقله ابن الضياء في شرح الغزنوية عن البزدوي من أنه يصرف إلى المرضى والزمنى واللقيط وعمارة القناطر والرباطات والثغور والمساجد وما أشبه ذلك. اهـ".

"اعلاء السنن" (13/ 29):

"واللقطة ان کانت واجبة التصدق لیست من الصدقات الواجبة،بل مصارفھا مصارف الصدقة النافلة حیث جاز ان یتصدق بھا علی فقیر ذمی".

محمد حمزہ سلیمان

دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

         ۱۳.صفر۱۴۴۶ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب