84607 | سود اور جوے کے مسائل | مختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان |
سوال
کنوینشنل بینک کے سیونگ اکاؤنٹس سے ملنے والا سود مسجد کے چندے میں دے سکتے ہیں؟بعض لوگوں سے سنا کہ مسجد کےبیت الخلاء اس سے تعمیر کروالیے جائیں ،کیا یہ بات درست ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کنوینشنل بینک کے سیونگ اکاؤنٹ سے ملنے والا سود مسجد کے چندے میں مسجد کی تعمیر کے لیے دینا جائز نہیں،البتہ مسجدکی دیگر اضافی ضروریات کے لیے دینے کی گنجائش ہے،لہٰذا اس رقم سے مسجد کے بیت الخلاء تعمیر کروانے کی گنجائش ہے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (5/ 99)
والحاصل أنه إن علم أرباب الأموال وجب رده عليهم، وإلا فإن علم عين الحرام لا يحل له ويتصدق به بنية صاحبه.
(معارف السنن،أبواب الطهارة، باب ما جاء: لاتقبل صلاة بغیر طهور، ج:1، ص:34، ط: المکتبة الأشرفیة)
"قال شیخنا: ویستفاد من کتب فقهائنا کالهدایة وغیرها: أن من ملك بملك خبیث، ولم یمكنه الرد إلى المالك، فسبیله التصدقُ علی الفقراء ... قال: و الظاهر أن المتصدق بمثله ینبغي أن ینوي به فراغ ذمته، ولایرجو به المثوبة."
محمد حمزہ سلیمان
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
۱۳.صفر۱۴۴۶ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |