84608 | سود اور جوے کے مسائل | مختلف بینکوں اور جدید مالیاتی اداروں کے سود سے متعلق مسائل کا بیان |
سوال
جیسا کہ بتایا جاتا ہے کہ لقطہ خود استعمال کرسکتے ہیں،اس کی کیا صورت ہے؟اور کیا یہ سود کی رقم بھی اس میں شامل ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
لقطہ کاحکم یہ ہے کہ حتی الامکان اس کے مالک کو تلاش کیا جائے،اگرمالک ملنا متعذر ہوجائے تو مالک کی طرف سے صدقہ کردیا جائے،البتہ اگر خود فقیر ہو تو اپنے اوپر بھی خرچ کرسکتا ہے،لیکن سود کی رقم خود پر خرچ کرنا جائز نہیں بلکہ فراغ ذمہ کے لیے کسی دوسرے فقیر یا کسی رفاہی کام پر خرچ کرنا ضروری ہے۔
حوالہ جات
(المبسوط للسرخسی ،کتاب البیوع،ج12،ص172،ط:دارالمعرفة)
"والسبيل في الكسب الخبيث التصدق".
(منحۃ الخالق لابن العابدين،كتاب الزكوة، شروط وجوب الزكوة، ج2،ص 211، ط: دار الكتاب الإسلامي )
"ويجب عليه تفريغ ذمته برده إلى أربابه إن علموا وإلا إلى الفقراء".
محمد حمزہ سلیمان
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
۱۳.صفر۱۴۴۶ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان | مفتیان | آفتاب احمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |