84642 | سنت کا بیان (بدعات اور رسومات کا بیان) | متفرّق مسائل |
سوال
رات کے وقت جھاڑو لگانے یا ناخن کاٹنے کے بارے میں شریعت میں کوئی ممانعت ہے؟ کچھ لوگ اس کو نامناسب اور بے برکتی کا سبب بتاتے ہیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شریعت میں جھاڑو لگانے اور ناخن کاٹنے کا کوئی مخصوص وقت مقرر نہیں ہے ،دن رات میں جب چاہیں جھاڑو لگاسکتے ہیں، ناخن بھی کاٹ سکتے ہیں-عوام میں اس حوالے سے جو باتیں مشہور ہیں، وہ سب بے بنیاد ہیں ۔ شریعت میں ان کی کوئی اصل نہیں ہے۔
حوالہ جات
حكي : أن هارون الرشيد سأل أبا يوسف رحمه الله تعالى عن قص الأظافير في الليل فقال: ينبغي فقال : ما الدليل على ذلك ؟فقال قوله عليه السلام: "الخير لا يؤخر ". كذا في الغرائب. (الفتاوى الهندية: 437/5)
(ويستحب قلم أظافيره) ....... وفي المواهب اللدنية قال الحافظ ابن حجر: إنه يستحب كيفما احتاج إليه، ولم يثبت في كيفيته شئ ولا في تعيين يوم له عن النبي صلى الله عليه وسلم.
(الدر المختارمع رد المحتار:582/9)
)اغلاط العوام ص: (102
(امداد الفتاوی:(370/4
انس رشيد
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
15/صفر المظفر1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | انس رشید ولد ہارون رشید | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |