03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ملازم کے انتقال کے بعد پنشن کی مد میں ملنے والی رقم کا حکم
84636میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

سرکاری ملازم کے انتقال کے بعد حکومت کی جانب سے  پنشن کی مد میں ملنے والی رقم وراثت میں تقسیم ہوگی یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ماہانہ ملنے والی پنشن قانونًا ریٹائرمنٹ کے بعدمہینہ پورا ہونے سے پہلے حقِ لازم نہیں ہوتی، بلکہ  مہینہ گزرنے کے ساتھ ساتھ حقِ لازم بنتی ہے، یہی وجہ ہے کہ مہینہ پورا ہونے سے پہلے ملازم کو اس کے مطالبے کا حق نہیں حاصل ہوتا، اسی طرح مہینہ گزرنے کے بعد بھی صرف گزشتہ مہینے کی پنشن کے مطالبے کا حق ہوتا ہے، آئندہ مہینوں کی پنشن کے مطالبے کا ملازم کو حق حاصل نہیں ہوتا، اس سے معلوم ہوا کہ آئندہ مہینوں کی پنشن ملازم کا حقِ لازم نہیں بنی تھی، لہذا اگرملازم کی وفات ہوجائےتو آنے والے مہینوں کی پنشن اس کا ترکہ نہیں شمار ہو گی، بلکہ حکومت کی جانب سے جس کے نام جاری ہوگی اسی کی ملکیت ہوگی۔

حوالہ جات

"البحر الرائق " (8/ 5):

"قال - رحمه ﷲ - (والأجرة لا تملك بالعقد، بل بالتعجيل أو بشرطه أو بالاستيفاء أو بالتمكن منه) يعني الأجرة لا تملك بنفس العقد، سواء كانت عينا أو دينا وإنما تملك بالتعجيل أو بشرطه أو باستيفاء المعقود عليه وهي المنفعة أو بالتمكن من الاستيفاء بتسليم العين المستأجرة في المدة اهـ. كلام الشارح".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

16/صفر1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب