03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شوہرنےاپنی زندگی میں لےپالک کوفلیٹ گفٹ کردیاتوکیاحکم  ہے؟
85073ہبہ اور صدقہ کے مسائلہبہ کےمتفرق مسائل

سوال

 سوال:محترم مفتی صاحب السلام علیکم گزارش ہے کہ میرے شوہر رضوان علی خان  مورخہ  16 جولائی 2020 انتقال کر گئے تھے، ہماری کوئی اولاد نہیں ہے،اسی وجہ سے مرحوم نے اپنی بہن کا بیٹا گود لیا تھا ، اب اس لے پالک کی بیوی اور ایک بیٹی بھی ہے، میرے مرحوم شوہر نے اس لے پالک بیٹے کو اپنی زندگی میں ایک فلیٹ گفٹ کر دیا تھا، اس فلیٹ کے کرایہ سے ہم اپنے اخراجات پورے کرتے ہیں ،اس فلیٹ کاکیاحکم ہوگا؟یہ لےپالک بیٹےکاذاتی شمار ہوگا یا مرحوم کی میراث میں تقسیم ہوگا؟

تنقیح:مستفتی نےوضاحت کی ہےکہ مرحوم رضوان علی خان نےاپنی زندگی لےپالک کوفلیٹ قبضہ میں دےدیاتھا،اورلےپالک بالغ تھاوہ باقاعدہ قبضہ کرچکاتھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورت مسئولہ میں لےپالک کوجوفلیٹ گفٹ کیاگیاہے،چونکہ مرحوم نےاپنی زندگی میں ہی لےپالک کےقبضہ میں دےدیاتھا(تنقیح کےمطابق) ،اس لیے یہ فلیٹ لےپالک کاذاتی شمارہوگا،یہ بطورمیراث بعدمیں وراثت میں تقسیم نہیں ہوگا۔

واضح رہےکہ لےپالک(متبنی)بیٹاشرعاوارث نہیں ہوتا،فلیٹ پرچونکہ اپنی زندگی میں قبضہ کرچکاتھا،لہذاوہ اس کاذاتی شمارہوگااورفلیٹ کےکرایہ کاحقداربھی لےپالک ہی ہوگا،اس صورت میں اگرلےپالک اس فلیٹ کےکرایہ سےگھر کےمشترکہ اخراجات بخوشی پورےکرتاہےتوجائزاورباعث ثواب ہوگا۔

فلیٹ کےعلاوہ باقی میراث میں لےپالک کاکوئی حصہ نہیں ہوگا۔

حوالہ جات

"شرح المجلۃ"1 /462:

وتتم(الھبۃ)بالقبض الکامل لأنہامن التبرعات والتبرع لایتم الابالقبض الکامل ۔

"شرح المجلۃ" 1 /  473 :

ویملک الموھوب لہ الموھوب بالقبض فالقبض شرط لثبوت الملک ۔ 

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

18/ربیع الثانی 1446ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

مفتی محمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب