03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
مکان بعض اولاد کو ہبہ کرنے کے بعد قانونی طور پر ان کے نام منتقل کرنے کا طریقہ
85113جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ

میرے والد نے اپنا مکان ہم تین بھائیوں اور تین بہنوں میں تقسیم کر دیا ہے اور تحریری طور پر ہمارے نام کر دیا ہے۔ تاہم، مکان کے کاغذات ابھی بھی والد کے نام پر ہیں۔ سوال یہ ہے کہ مکان کے کاغذات ہمارے نام پر کیسے منتقل ہوں گے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

والد صاحب کے نام پر کاغذات کو بھائیوں اور بہنوں کے نام کرنے کا مسئلہ قانونی مسئلہ ہے،لہذا اس کے لیے کسی وکیل سے رابطہ کریں،شرعی طور پر ہبہ کے لیے دیگر شرائط تو ہیں، مگر نام کرانا ضروری نہیں۔

حوالہ جات

(المبسوط للسرخسي ۱۲؍۶۵)

عن أبي بکر وعمر وعثمان وعلي رضي اللّٰہ عنہم من وہب ثلث کذا أو ربع کذا لا تجوز حتی یقاسم والمعنی فیہ أن شرط القبض منصوص علیہ في الہبۃ فیراعي وجودہ علی أکمل الجہات التي تمکن.

وفی الدر المختار للحصفكي - (ج 5 / ص 256-258)

(و) شرائط صحتها (في الموهوب أن يكون مقبوضا غير مشاع مميزا غير مشغول) كما سيتضح........(و) تصح (بقبض بلا إذن في المجلس) فإنه هنا كالقبول فاختص بالمجلس (وبعده به) أي بعد المجلس بالاذن.وفي المحيط: لو كان أمره بالقبض حين وهبه لا يتقيد بالمجلس ويجوز القبض بعده (والتمكن من القبض كالقبض.

سیدحکیم شاہ عفی عنہ

دارالافتاء جامعۃ الرشید

09/ ربیع الثانی 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید حکیم شاہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب