85189 | جائز و ناجائزامور کا بیان | بچوں وغیرہ کے نام رکھنے سے متعلق مسائل |
سوال
سوال: کیا فرماتے ہے مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میری بیٹی کا نام حفصہ ہے ،لیکن میں حفصہ کے نام کے ساتھ مزید نام جوڑنا چاہتا ہوں ،کون سا نام لگاؤں؟ (1) حفصہ بتول (2) حفصہ صدیقہ (3)حفصہ مناہل (4)حفصہ حنا(5) حفصہ زایان (6)حفصہ ماریہ (7) حفصہ ناز (8) حفصہ جبین (9)حفصہ ملک (10) حفصہ امات (11) حفصہ مریم (12)حفصہ مصباح (13) تسمیہ اس بارے میں رہنمائی فرمائیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
درج ذیل تفصیل کی روشنی میں آپ اپنی بچی کا نام تجویز کر سکتے ہیں ،البتہ (ناز،ملک،امات اور تسمیہ )اپنی بچی کے نام کے ساتھ رکھنا مناسب نہیں ہے ۔اس کے علاوہ بقیہ ناموں میں سے کوئی بھی نام اپنی بچی کے نام کے ساتھ رکھ سکتے ہیں۔
بتول:کنواری زاہدہ عورت ، دنیا سے لا تعلق کنواری عورت (القاموس الوحید : ص 147) یہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنھا کا لقب ہے ۔ یہ نام رکھنا درست ہے۔
صدیقہ : (ص کے کسرہ کے ساتھ )انتہائی سچی ، ہمیشہ تصدیق کرنے والی (القاموس الوحید : ص 917)حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا کا امتیازی وصف ہے،یہ لقب حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کو اپنی ذاتی خوبیوں ،سچائی،ایمان کی پختگی، دیانت داری کی وجہ سے ملا تھا ،نسب کی بناء پر نہیں ملا تھا،لہذا اگرکوئی اپنی بچی کے نام کے ساتھ نیک فالی کے طور پر (صدیقہ) لکھے تو اس کی اجازت ہے۔
مناہل : (میم کے زبر کے ساتھ) " منہل " کی جمع ہے ،پانی کا چشمہ ۔(القاموس الوحید : ص 1718) یہ نام بھی رکھ سکتے ہے۔
حناء: (ح کے کسرہ اورنون مشدد کے ساتھ) مہندی کے پتے (القاموس الوحید:ص 381)خواتین کے لیے مناسب نام ہے۔
زایان :تلاش بسیار کے باوجود نہ مل سکا ،البتہ "زیان"(ز پر زبر ،ی پر تشدید اور زبر) زین سے ماخوذہے ،جس کا معنی زینت ہے ،"زیان "کا معنی ہوگا زینت والا۔ کسی لڑکے کا یہ نام رکھ سکتے ہے،اور اپنی بیٹی کے نام کے ساتھ بھی جوڑ بھی سکتے ہے۔
ماریہ :گوری اور چمک دمک والی عورت (القاموس الوحید : ص 1546) ماریہ نام رکھنا باعث برکت ہے،کیونکہ حضرت ماریہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ باندی تھیں جن سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اولاد ہوئی ہے۔
ناز: اس کا معنی لاڈ اور پیار ہے،اس کی بجائےصحابیات کا نام رکھنا ز یادہ مناسب ہے۔
جبین: پیشانی ،ماتھا (القاموس الوحید : ص 232)یہ نام رکھنا درست ہے ۔
ملک: (م اور ل کے فتح کے ساتھ )جمع ہے"ملائکہ کی"اس کا معنی فرشتہ ہے (القاموس الوحید : ص 1581)یہ نام رکھنا درست نہیں ہے ۔
امات : کسی کے موت کا سبب بننا (القاموس الوحید : ص 1590) یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔
مریم:پاک دامن،باعصمت حضرت عیسی علیہ السلام کی والدہ ماجدہ کا نام ہے ،یہ نام رکھنا درست ہے۔ مصباح:چراغ ،قندیل (القامو س الوحید : ص 908)یہ نام رکھنا درست ہے ۔
تسمیہ: کا معنی نام رکھنا ،بسم اللہ الرحمان الرحیم کہنا ہے۔اس کے بجائے صحابیات کے نام رکھا جائے زیادہ مناسب ہے۔
حوالہ جات
أخرج أحمد بن حنبل في مسندہ 🙁 43/169)(رقم الحدیث 26044)من حدیث مسروق : قال: حدثتني الصديقة بنت الصديق، حبيبة حبيب الله المبرأة .
(سير أعلام النبلاء )(2/181) كان مسروق: إذا حدث عن عائشة، قال:حدثتني الصديقة بنت الصديق، حبيبة حبيب الله، المبرأة من فوق سبع سماوات، فلم أكذبها .
(و) مريم: (اسم) ابنة عمران التي أحصنت فرجها صلى الله عليها، وعلى ابنها عيسى، وعلى نبينا أفضل الصلاة والسلام .قلت: وإنما قالوا: إنه مفعل؛ لفقد فعيل في لغة العرب. وقال قوم: هو فعلل كما أشار إليه الشهاب في شرح الشفاء، وهو مبني على أنه عربي. وقال قوم: إنه معرب مارية، وقيل: هو عجمي على أصله، وأورده الجلال في المزهر. (تاج العروس من جواهر القاموس :(32/ 302)
عبدالوحید طاہر
دارالافتاء جامعہ الرشیدکراچی
23 ربیع الثانی 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | عبدالوحید بن محمد طاہر | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |