03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
شہر بند ہونے کی وجہ سے لیٹ ہوجانے پر ٹکٹ کے ضائع ہونے کے ضمان کا حکم
85296اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے متفرق احکام

سوال

عمرہ ٹریول ایجنسی کو اگر کوئی کسٹمر رقم دے کر  ایجنسی  ٹکٹ وغیرہ (عمرہ پیکیج)کا بندوبست کرے، لیکن اتفاقاً روانگی کے وقت اسلام آباد بند ہو جانے  کی وجہ سے   کسٹمر عمرہ کےلئے نہ جاسکےاور ٹکٹ ضائع (مِس)ہوجائے ،جبکہ ٹکٹ کے پیسے ایجنسی  کو بھی دوبارہ واپس نہیں ملتے ،تو کیاان پیسوں کا ضمان ایجنسی پر آئے   گا ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

 ٹریول ایجنسی کا کام شرعی اعتبار سے "اجارہ" یعنی خدمات (Services) فراہم کرنے اور اس کا عوض وصول کرنے کا معاملہ ہے ،ٹریول ایجنسی خدما ت (ائیرلائنزٹکٹ،ٹرانسپورٹ،ویزہ اور ہوٹل) فراہم کرتاہے  اور کسٹمر معلوم مدت تک معلوم  اجرت دے کر ان چیزوں سے منافع حاصل کرتاہے۔اجارہ میں موجر(خدمات فراہم کرنے والا /ٹریول ایجنسی )اس وقت  اجرت کامستحق ہوتاہے جب اس کی طرف سے یہ سہولیات  مدت اجارہ کے اندر کسٹمر (مستاجر) کے سپرد کی گئی ہوں۔صورتِ مسئولہ میں اگر شہر بند ہوجائے  جس کی وجہ سے کسٹمر سے جہاز چھوٹ جائے،تو اس کی تین صورتیں ہیں ۔

پہلی صورت یہ ہے کہ اگر کسٹمر بروقت اطلاع(اتنے وقت پہلے اطلاع دے کہ  ریزرویشن ڈیسک ابھی تک بند نہ ہوا ہو اور اتنے وقت میں عموماً کسی دوسرے کسٹمر کے آنے کی توقع ہوتی ہو،باقی یہ وقت مختلف اسفار اور مختلف ائیر لائنز کی وجہ سے بہت زیادہ مختلف ہوتاہے )  دے  اور اس کی جگہ پر کوئی دوسرا کسٹمر آجائے اور وہ ٹکٹ ضائع نہ ہوجائے،تو اس صورت میں ایجنسی پوری ٹکٹ کےپیسے واپس کرنے کی پابند ہوگی۔

دوسری صورت یہ ہے کہ کسٹمر بروقت اطلاع(اتنے وقت پہلے اطلاع دے کہ  ریزرویشن ڈیسک ابھی تک بند نہ ہوا ہو اور اتنے وقت میں عموماً کسی دوسرے کسٹمر کے آنے کی توقع ہوتی ہو،یہ وقت مختلف اسفار اور مختلف ائیر لائنز کی وجہ سے بہت زیادہ مختلف ہوتاہے ) نہ دے جس کی وجہ اس کی سیٹ خالی رہ جائے،  توپوری ٹکٹ کے پیسے کسٹمر کے ذمہ لازم ہوں گے۔

تیسری صورت یہ ہے کہ کسٹمر بروقت اطلاع (اتنے وقت پہلے اطلاع دے کہ  ریزرویشن ڈیسک ابھی تک بند نہ ہوا ہو اور اتنے وقت میں عموماً کسی دوسرے کسٹمر کے آنے کی توقع ہوتی ہو،یہ وقت مختلف اسفار اور مختلف ائیر لائنز کی وجہ سے بہت زیادہ مختلف ہوتاہے ) تو دے لیکن کوئی  کسٹمر نہ آجائے اور ٹکٹ ضائع ہوجائے، تو اس صورت میں ٹکٹ  کے پیسے دونوں کے درمیان آدھے آدھے ہوں گے ،لہذا ایجنسی کے ذمہ  آدھی ٹکٹ کے پیسے واپس کرنا لازم ہوں گے۔

حوالہ جات

مجلة الأحكام العدلية (ص: 89):

(المادة 469) تلزم الأجرة باستيفاء المنفعة مثلا لو استأجر أحد دابة على أن يركبها إلى محل ثم ركبها ووصل إلى ذلك المحل يستحق آجرها الأجرة.

مجلة الأحكام العدلية (ص: 90):

(المادة 477) : تسليم المأجور شرط في لزوم الأجرة يعني تلزم اعتبارا من وقت التسليم. فعلى هذا ليس للآجر مطالبة أجرة مدة مضت قبل التسليم وإن انقضت مدة الإجارة قبل التسليم لا يستحق الآجر شيئا من الأجرة.

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 34):

وفي الدابة لا يكفي التمكن لما في العمادية: استأجر دابة ليركبها إلى مكان معلوم فأمسكها في منزله في المصر لا يجب الأجر ويضمن لو هلك اهـ

الهداية في شرح بداية المبتدي (3/ 231):

قال: "الأجرة لا تجب بالعقد وتستحق بأحد معان ثلاثة: إما بشرط التعجيل، أو بالتعجيل من غير شرط، أو باستيفاء المعقود عليه".

الفتاوى الهندية (4/ 438):

تسليم المفتاح في المصر مع التخلية بينه وبين الدار تسليم للدار حتى تجب الأجرة بمضي المدة، وإن لم يسكن وتسليم المفتاح في السواد ليس بتسليم الدار، وإن حضر المصر والمفتاح في يده. كذا في القنية.

عبدالعلی

دارالافتا ء جامعۃالرشید،کراچی

01/ جمادی الاولیٰ /1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

عبدالعلی بن عبدالمتین

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب