85271 | سنت کا بیان (بدعات اور رسومات کا بیان) | متفرّق مسائل |
سوال
سوال: کیا کہتے ہیں مفتی حضرات اس مسئلہ کے بارے میں کہ بنوں کے علاقہ ڈھنڈی میں پچاس ساٹھ سال سے 12 ربیع الاول کے دن عید النبی منائی جاتی ہے ۔ لیکن اب انہوں نے اس کا نام تبدیل کرکے" ختم نبوت کانفرنس " رکھ دیا ہے ۔ ابھی بھی ہر سال 12 ربیع الاول کو ہی یہ کانفرنس ہوتی ہے ۔ اور ہر سال باہر سے ایک بریلوی عقیدہ کا عالم دین بیان کے لیے بلایا جاتا ہے ۔ اس میں شرکت کرنا کیسا ہے ؟
سائل سے تنقیح کے بعد واضح ہوا :
کہ پہلے اس محفل میں میلاد النبی کے نام سے کچھ بدعات ہوتی تھیں ۔مگر اب صرف علماء کرام کے بیانات ہوتے ہیں ۔پہلے یہ 12 ربیع الاول کے دن ہی ہوتی تھی مگر اب دو تین سالوں سے 12 تاریخ کی تعیین ختم کرکے 13 تاریخ کی تعیین کردی ہے ۔ ہر سال انہیں دو تاریخوں میں سے کسی تاریخ کو یہ محفل ہوتی ہے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
اگر خاص میلاد وغیرہ کی سرگرمیاں یا بدعات ختم کردی گئی ہیں نیز عنوان بھی ختم نبوت کانفرنس رکھ دیا گیا ہے تو شرکت کی گنجائش معلوم ہوتی ہے ۔ بہتر ہے کہ کسی اور تاریخ میں کانفرنس کا انعقاد کیا جائے یا ہر سال مختلف تاریخوں میں کرنے کا رواج ڈالیں۔
حوالہ جات
روی الامام مسلم فی صحیح المسلم (رقم الحدیث: 1144 )عن أبي هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:"لا تختصوا ليلة الجمعة بقيام من بين الليالي. ولا تخصوا يوم الجمعة بصيام من بين الأيام. إلا أن يكون في صوم يصومه أحدكم".
مفتی رشید احمد لدھیانوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں : معین مہینے اور مقرر تاریخ پر میلاد کرنا ضروری خیال کیا جاتا ہے حالانکہ جب شریعت نے کوئی خاص مہینہ اور تاریخ معین نہیں کی تو اپنی طرف سے شریعت میں زیادتی کرنا جائز نہیں ۔(احسن الفتاوی:1/ 347)
حماد الرحمن
دارالافتا ءجامعۃالرشید کراچی
۰۱ /جمادی الاولی ۱۴۴۶ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | حماد الرحمن بن سیف الرحمن | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |