03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
تکافل کمپنیوں کے ساتھ معاملات کاحکم
85384سود اور جوے کے مسائلسود اورجوا کے متفرق احکام

سوال

پاکستان میں پاک قطر تکافل EFUیا دیگر کمپنیز کی اسلامک ونڈو(Window) کے ساتھ انویسمنٹ(Investment) کرنا کیسا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سود، قمار اور غرر کی خرابی کی وجہ سے مروجہ بیمہ پالیسی (Conventional Insurance Policy)

لینا شرعاً ناجائز ہے، مروجہ انشورنس کے شرعی متبادل کے طور پرمعاصر مفتیانِ کرام نے وقف کی بنیاد پر تکافل کا طریقہ پیش کیا ہے، مختلف انشورنس کمپنیوں اور غیر سودی بینکوں (مثلاً میزان بینک اور بینک اسلامی وغیرہ) نے اسی ماڈل کو سامنے رکھ کر مختلف پالیسیاں متعارف کروائی ہیں ، ای۔ایف۔یو کی "حمایہ" یا غیر سودی بینکوں کا تکافل اسی وقف ماڈل کے مطابق ہے۔ ہمارے ادارے(دارالافتاء،جامعۃ الرشید ، کراچی) میں ابھی اس وقف ماڈل پر تحقیق جاری ہے اور کوئی حتمی رائے سامنے نہیں آئی کہ جس کی بنیاد پر ہم اس کے جائز یا ناجائز ہونے کا فیصلہ کر سکیں، اس سلسلے میں داراالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔۔

حوالہ جات

سید نوید اللہ

دارالافتاء،جامعۃ الرشید

10/ جمادی الاولی 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

سید نوید اللہ

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب