85517 | نماز کا بیان | امامت اور جماعت کے احکام |
سوال
اگر کوئی شخص تنہا نماز پڑھ رہا ہو اور دورانِ نماز کوئی دوسرا شخص آکر اس کی اقتداء کرے، تو کیا امام (پہلے والے شخص) کے لیے امامت کی نیت کرنا ضروری ہوگا یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
واضح رہے کہ نماز کے درست ہونے کے لیے امام کا امامت کی نیت کرنا ضروری نہیں ہے۔ لہٰذا اگر کوئی شخص اکیلا نماز پڑھ رہا ہو اور دورانِ نماز کوئی دوسرا شخص آکر اس کی اقتداء کرلے تو دونوں کی نمازیں درست ہوں گی، چاہے امام نے امامت کی نیت نہ کی ہو۔
حوالہ جات
والإمام ینوي صلاتہ فقط، ولا یشترط لصحة الاقتداء نیة إمامة المقتدي؛ بل لنیل الثواب عند اقتداء أحد بہالخ قولہ: ”لصحة الاقتداء“:أي: بل یشترط نیة إمامة المقتدي لنیل الإمام ثواب الجماعة.(الدرمع الرد : 2 /103)
محمد ادریس
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
20 ٖجماد الاولی1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد ادریس بن محمدغیاث | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |