85570 | معاشرت کے آداب و حقوق کا بیان | متفرّق مسائل |
سوال
میرے والد بڑے عرصے سے نشہ کرتے ہیں۔بہت بار ان کوسمجھایا کہ نشہ نہ کیا کریں۔نشہ چھڑوانے کے لیےہاسپٹل سے علاج بھی کروایا،لیکن نہیں چھوڑتے۔ اب آ کر وہ بہت زیادہ جھوٹ بولنے لگ گئے ہیں اور گھر سے آئےروز کوئی نہ کوئی قیمتی چیز چوری کر کے بیچ دیتے ہیں۔جس کی وجہ سے میری بیوی کے ساتھ میری ناچاقی ہو جاتی ہے۔ سوال یہ کہ مجھے کیا کرنا چاہیے
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
شریعت نے والدین کے ساتھ نہایت حسن سلوک کا حکم دیا ہے،حتٰی کہ اگر والدین کافر بھی ہوں تب بھی ان کے ساتھ بدسلوکی اور بدتمیزی سے پیش آنا قطعا جائز نہیں ہے۔لہذا والد صاحبکو ادب کے دائرے میں رہتے ہوئے نشہ اور چوری سے روکنے کا طریقہ اختیار کریں۔اس بات کی بھرپور کوشش کی جائے کہ ان کاگھر میں رکھ کر علاج کرایا جائے۔لیکن اگر ان سےگھر کے سامان کو محفوظ رکھنا ممکن نہ ہو تو پھر مجبوراً ان کو ہسپتال میں یا کسی ایسی جگہ پرداخل کروادیا جائے جہاں نشہ کے عادی لوگوں کا علاج ہوتا ہے،اوران کا اہتمام کےساتھ علاج کروایا جائے ۔اس بات کوہمیشہ ملحوظرکھا جائے کہ والد صاحب کی توہین،تذلیل، بلکہ صلہ رحمی میںکوتاہی بھی کسی بھی صورت میں نہ ہو،چاہے وہ کتنے ہی خلاف شریعت کام کریں۔
حوالہ جات
ﵟ وَوَصَّيۡنَا ٱلۡإِنسَٰنَ بِوَٰلِدَيۡهِ حُسۡنٗاۖ ﵞ [العنكبوت: 8]
ﵟوَإِن جَٰهَدَاكَ عَلَىٰٓ أَن تُشۡرِكَ بِي مَا لَيۡسَ لَكَ بِهِۦ عِلۡمٞ فَلَا تُطِعۡهُمَاۖ وَصَاحِبۡهُمَا فِي ٱلدُّنۡيَا مَعۡرُوفٗاۖ وَٱتَّبِعۡ سَبِيلَ مَنۡ أَنَابَ إِلَيَّۚ ثُمَّ إِلَيَّ مَرۡجِعُكُمۡ فَأُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمۡ تَعۡمَلُونَﵞ [لقمان: 15]
وَأخرج ابْن جرير وَابْن أبي حَاتِم عَن قَتَادَة رَضِي الله تَعَالَى عَنهُ فِي قَوْله {وصاحبهما فِي الدُّنْيَا مَعْرُوفا} قَالَ: تعودهما إِذا مَرضا، وتتبعهما إِذا مَاتَا، وتواسيهما مِمَّا أَعْطَاك الله.(الدر المنثور:6/522)
- وَصاحِبْهُما فِي الدُّنْيا مَعْرُوفاً، وَاتَّبِعْ سَبِيلَ مَنْ أَنابَ إِلَيَّ، ثُمَّ إِلَيَّ مَرْجِعُكُمْ فَأُنَبِّئُكُمْ بِما كُنْتُمْ تَعْمَلُونَ} أي لا يمنعك عدم طاعتك لأبويك في الشرك والمعصية من أن تصاحبهما في الدنيا بالمعروف، بأن تحسن إليهما، فتمدهما بالمال عند الحاجة، وتطعمهما وتكسوهما، وتعالجهما عند المرض، وتواريهما عند الموت في القبور، وتبرّ صديقهما، وتفي بعهدهما.(التفسير المنير:21/148)
محمد علی
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
22/جمادی الاولیٰ1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد علی ولد محمد عبداللہ | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |