85757 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
2۔ دوسری صورت یہ ہے کہ تنخواہ تو مشترکہ فیملی میں خرچ کردی،لیکن پنشن آئندہ ملنے کی توقع ہے تو تقسیم کے وقت سرکاری ملازم کی پنشن میں باقی تین بھائی شریک ہوں گے؟
اور والد کی جائیداد کی تقسیم کے بعد پنشن صرف سرکاری ملازم کا حق ہے؟یاباقی تین بھائی بھی پنشن کا دعویٰ کرسکتے ہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
پنشن کی رقم متعلقہ ادارے کی طرف سے عطیہ ہوتی ہے،لہذا ادارے کی طرف سے جس کے نام جاری ہو اسی کی ملک ہوتی ہے،دیگر رشتہ داروں کا اس میں حق نہیں ہوتا،لہذا مذکورہ صورت میں ریٹائرمنٹ کے بعد سرکاری ملازمت کرنے والے بھائی کو ملنے والی پنشن میں دیگر بھائیوں کا حق نہیں ہوگا۔
حوالہ جات
"العقود الدرية في تنقيح الفتاوى الحامدية" (2/ 17):
"وأما قول علمائنا أب وابن يكتسبان في صنعة واحدة ولم يكن لهما شيء ثم اجتمع لهما مال يكون كله للأب إذا كان الابن في عياله فهو مشروط كما يعلم من عباراتهم بشروط منها اتحاد الصنعة وعدم مال سابق لهما وكون الابن في عيال أبيه فإذا عدم واحد منها لا يكون كسب الابن للأب وانظر إلى ما عللوا به المسألة من قولهم؛ لأن الابن إذا كان في عيال الأب يكون معينا له فيما يضع فمدار الحكم على ثبوت كونه معينا له فيه فاعلم ذلك اهـ".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
02/جمادی الثانیہ1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |