03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
پیشاب کے قطروں کی بیماری میں مبتلاء شخص کی امامت
85808نماز کا بیانامامت اور جماعت کے احکام

سوال

ایک امام صاحب ہیں، ان کو پیشاب کے قطرے آتے ہیں، وہ پیشاب کرنے کے بعد پیشاب والی نالی کو اچھی طرح صاف کرتے ہیں تاکہ کوئی قطرہ اندر باقی نہ رہ جائے، اور احتیاطی تدبیر یہ اختیار کرتے ہیں کہ آلہ تناسل کی ٹوپی پر ٹیپ وغیرہ لگا دیتے ہیں ۔اب مسئلہ یہ ہے کہ نماز کے بعد جب ٹیپ کو اتارتے ہیں تو پیشاب سم آتا ہے اور اس کو یہ پتہ نہیں چلتا کہ نماز میں نکلا ہے یا بعد میں ؟ ان کو وہم کا بہت مسئلہ ہے ،تو کیا ان کی امامت کروانا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟ قرآن وسنت کی روشنی میں جلد ازجلد جواب دیں ۔

سائل کی طرف سے تنقیح کے بعد یہ امور واضح ہوئے :

  1. امام صاحب کو زیادہ مسئلہ وہم کا ہے۔کبھی پیشاب کا قطرہ نکل بھی جاتا ہے۔
  2. امام صاحب اکثر تو نماز سے تقریباً آدھا گھنٹہ پہلے  استنجاء وغیرہ سے فارغ ہوکرمسجد میں آجاتے ہیں۔ لیکن کبھی نماز سے کچھ دیر پہلے استنجاء کرنے  کی نوبت بھی آجاتی ہے  ،اس صورت میں پیشاب کا قطرہ نکل جاتا ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سائل کی وضاحت کے مطابق چونکہ امام صاحب کو وہم کا مسئلہ بھی ہے اور محض  وہم کی بنیاد پر ان کی  امامت میں پڑھی جانے والی نمازوں کی صحت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔جب تک پیشاب کے قطروں کے نکلنے کا غالب گمان نہ ہو ،وضو باقی رہے گا اور ان کی امامت شرعاً درست ہوگی۔تاہم امام صاحب کو چاہیے کہ وہ  وقت سے کافی پہلے  استنجاء وغیرہ سے  فارغ ہوجایا کریں،تاکہ اطمینان  سے نماز  پڑھائی جا سکے۔اگر شک کی کیفیت رہتی ہے تو علاج کروائیں اور صحت حاصل   ہونے تک امامت کسی اور کے حوالے کردی جائے تاکہ مقتدیوں کو اور خود امام کو حرج لازم نہ آئے۔

حوالہ جات

(‌ولا ‌طاهر ‌بمعذور) هذا (إن قارن الوضوء الحدث أو طرأ عليه) بعده (وصح لو توضأ على الانقطاع وصلى كذلك) كاقتداء بمفتصد أمن خروج الدم. (الدر المختار مع رد المحتار:1/ 578)

ولا يصلي الطاهر خلف من به سلس البول ولا الطاهرات خلف المستحاضة ،وهذا إذا قارن الوضوء الحدث أو طرأ عليه. هكذا في الزاهدي. ( الفتاوى الهندية:1/ 84)

محمد علی

دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی

7/جمادی الثانیہ1446

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد علی ولد محمد عبداللہ

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب