85829 | میراث کے مسائل | میراث کے متفرق مسائل |
سوال
کار کی خریداری میں دیا گیا ایک لاکھ روپیہ جو میں نے والد صاحب کو مدد کی نیت سے دیا تھا، کیا تقسیم سے قبل میں وہ واپس لے سکتا ہوں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
چونکہ یہ رقم آپ نے والد صاحب کو کار خریدنے میں تعاون کی نیت سے دی تھی،کار کی ملکیت میں شریک ہونے کے لئے نہیں،اس لئے اب اس رقم کی واپسی کے مطالبے کا آپ کو حق حاصل نہیں۔
حوالہ جات
"رد المحتار" (5/ 688):
"وفي خزانة الفتاوى: إذا دفع لابنه مالا فتصرف فيه الابن يكون للأب إلا إذا دلت دلالة التمليك بيري.
قلت: فقد أفاد أن التلفظ بالإيجاب والقبول لا يشترط، بل تكفي القرائن الدالة على التمليك كمن دفع لفقير شيئا وقبضه، ولم يتلفظ واحد منهما بشيء، وكذا يقع في الهداية ونحوها فاحفظه، ومثله ما يدفعه لزوجته أو غيرها".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
08/جمادی الثانیہ1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |