03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ترکہ میں موجود تمام اشیاء سب ورثا میں شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوں گی
85830میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

کیا والدہ کی وراثت میں سے کوئی  ایسی چیز ہو سکتی ہے جو صرف ان کی بیٹیوں میں تقسیم کی جائے اور بیٹوں کو نہ دی جائے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وہ سونا،چاندی،نقدی،جائیداد،یا ان کے علاوہ کوئی بھی چھوٹی بڑی چیز جو انتقال کے وقت آپ کی والدہ کی ملکیت میں تھی سب ان کا ترکہ ہے،جو ان کی وفات کے وقت موجود تمام ورثا میں ان کے شرعی حصوں کے مطابق تقسیم ہوگا،کوئی بھی چیز بیٹوں کو چھوڑ کرصرف بیٹیوں میں تقسیم نہیں ہوگی،البتہ اگر انہوں نے اپنی زندگی میں کوئی چیز بیٹیوں میں سے کسی کو ہبہ کرکے اس کے قبضے میں بھی دے دی ہو تو وہ چیز خاص اس کی ملکیت ہوگی،ترکہ میں شامل نہیں ہوگی۔

حوالہ جات

......

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

08/جمادی الثانیہ1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب