85813 | سود اور جوے کے مسائل | سود اورجوا کے متفرق احکام |
سوال
السلام علیکم حضرت میرا ایک دوست موٹر سائیکل قسطوں پر دیتا ہے اگر قسط میں تاخیر ہو تو وہ جرمانہ لیتا ہے لیکن کہتا ہے میں اسے صدقے کی نیت سے لیتا ہوں اور بغیر ثواب کی نیت کے صدقہ کر دیتا ہوں میں نے اس بارے ایک مفتی صاحب سے بات کی تو انہوں نے کہا اس بندے کی نیت صاف ہے اوروہ جرمانے کے پیسے صدقے کے طور پر بغیر ثواب کی نیت کے دیتا ہےاس حیلہ سے جرمانہ لینے کی گنجائش ہے تو کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں اس حیلہ سے جرمانہ لینا جائز ہو گا یا سود ہو گا یا پھر سود کی مشابہت کی وجہ سے حرام ہو گا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورتِ مسئولہ میں آپ کے دوست کے لیے قسط میں تاخیر کی صورت میں خریدارسے اضافی رقم صدقہ کی غرض سے بھی لینا جائز نہیں۔
حوالہ جات
(ماخذہ،التبویب ،فتویٰ نمبر : : 81073)
جمیل الرحمٰن بن محمدہاشم
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
7 جمادی الآخرۃ1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | جمیل الرحمٰن ولدِ محمد ہاشم | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / شہبازعلی صاحب |