85965 | نماز کا بیان | اوقاتِ نمازکا بیان |
سوال
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں 5دسمبر کی صبح 4بجے سعودی ائیرلائن کے ذریعے امریکہ روانہ ہورہا ہوں امریکہ ٹائم پاکستان ٹائم سے 13گھنٹہ پیچھے ہے، پوچھنا یہ ہےکہ یہاں سے نکل کرجہاز میں فجر کی نماز پڑھوں گا اور امریکہ کے دن کے مطابق 5تاریخ کو ظہر وہاں پڑھوں گا تو گویا درمیان میں 15/16گھنٹےمیں صرف ایک نماز پڑھ سکوں گا ،تو کیا میرا عمل درست ہے یا درمیانی اوقات میں بھی نمازیں پڑھی جائیں گی ؟واضح رہےکہ فلائٹ 3گھنٹے کے لیے سعودیہ میں رکے گی، اس میں بھی کوئی نماز کا وقت نہیں ہوگا ۔جواب دے کر اجر پائیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مذکورہ تفصیل کے مطابق فجر کی نماز جب ایک مرتبہ جہاز میں ادا کی تو وہ ادا ہوگئی ،اب اگر دوران سفر مغرب کی طرف سفر کرتے وقت(امریکہ پاکستان کے مغرب میں واقع ہے) امریکہ پہنچنے سے پہلے چونکہ کسی بھی مقام پر کسی بھی نماز کا وقت داخل نہیں ہوا ، اس لیے اس دوران کوئی بھی فرض نماز پڑھنے کا حکم نہیں ہے،لہذا اس دوران کوئی بھی نماز نہ پڑھنے سے کوئی گناہ نہیں ہوگا،امریکہ پہنچ کر ظہر کی نماز ہی واجب ہوگی ۔
حوالہ جات
قال العلامة ابن عابدین رحمه الله: قوله:( الظاهر نعم) بحث لصاحب النهر حيث قال: ذكر الشافعية أن الوقت يعود ؛ لأنه عليه الصلاة والسلام نام في حجر علي رضي الله عنه حتى غربت الشمس، فلما استيقظ ذكر له أنه فاتته العصر فقال: اللهم إنه كان في طاعتك وطاعة رسولك فارددها عليه، فردت حتى صلى العصروكان ذلك بخيبر، والحديث صححه الطحاوي وعياض، وأخرجه جماعة منهم الطبراني بسند حسن، وأخطأ من جعله موضوعا كابن الجوزي وقواعدنا لا تأباه اهـ قال ح: كأنه نظير الميت إذا أحياه الله تعالى فإنه يأخذ ما بقي من ماله في أيدي ورثته فيعطى له حكم الأحياء.
قلت: ويلزم على الأول بطلان صوم من أفطر قبل ردها وبطلان صلاته المغرب لو سلمنا عود الوقت بعودها للكل، والله تعالى أعلم. (ردالمحتار : 1/361)
قال العلامة ابن عابدین رحمه الله: قوله: (سببها ترادف النعم إلخ) يعني أن سبب الصلاة الحقيقي هو ترادف النعم على العبد؛ لأن شكر المنعم واجب شرعا وعقلا. ولما كانت النعم واقعة في الوقت جعل الوقت سببا بجعل الله تعالى وخطابه حيث جعله سببا للوجوب كقوله تعالى - {أقم الصلاة لدلوك الشمس} [الإسراء: 78]- فكان الوقت هو السبب المتأخر. (ردالمحتار :1/356)
قال العلامة سراج الدین ابن نجیم رحمه الله: وسبب وجوبها أوقاتها بدليل تجدده بتجددها لكن لما يكن بينهما مناسبة ولا بد منها في السبب مع المسبب كان الوقت سببا ظاهريا والحقيقي إنما هو ترادف النعم.(النہرالفائق :1/156)
محمد یونس بن امین اللہ
دارالافتاءجامعۃالرشید،کراچی
15 جمادى الأخری، 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد یونس بن امين اللہ | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |