85956 | ذکر،دعاء اور تعویذات کے مسائل | رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجنے کے مسائل ) درود سلام کے ( |
سوال
سوال میں مذکوردعاء: اللهم لا يأتي بالحسنات إلا أَنتَ ولا يدفع السيئات إلا أَنتَ، وَلَا حَول ولا قوة إلا بِكَ ۔ کا ترجمہ اور حکم کیا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
دعاء کے الفاظ اور اس کا ترجمہ یہ ہے:
اللهم لا يأتي بالحسنات إلا أَنتَ ولا يدفع السيئات إلا أَنتَ، وَلَا حَول ولا قوة إلا بِكَ.
اے اللہ!تیرے سوا کوئی نیکیاں اوراچھائیاں نہیں لا سکتا، اور تیرے سواکوئی برائیوں کو دور نہیں کر سکتا، اورتیری مدد کے سوا نہ ہی (گناہوں سے بچنے کی) طاقت ہے اور نہ (نیکی کرنے کی) قوت ہے۔
یہ دعا نبی کریم ﷺ سےانہی الفاظ کے ساتھ منقول ہے،اور آپ ﷺنے کسی ناپسندیدہ چیز کے دیکھنے پر بدشگونی کو دور کرنے کے لیے یہ دعا تعلیم فرمائی ،نیز اس میں اللہ تعالیٰ کی ذات پر مکمل انحصارکرنے اوراس کے سامنے اپنی عاجزی کے اظہار کی تعلیم بھی دی گئی ہے۔
حوالہ جات
سنن أبي داود (4/ 18):
حدثنا أحمد بن حنبل، وأبو بكر بن أبي شيبة المعنى، قالا: حدثنا وكيع، عن سفيان، عن حبيب بن أبي ثابت، عن عروة بن عامر، قال: أحمد: القرشي، قال: ذكرت الطيرة عند النبي ﷺ فقال:"أحسنها الفأل ولاترد مسلما، فإذا رأى أحدكم ما يكره فليقل:اللهم لا يأتي بالحسنات إلا أنت، ولا يدفع السيئات إلا أنت، ولا حول ولا قوة إلا بك" .
محمدعبدالمجیدبن مرید حسین
دارالافتاء جامعۃ الرشید ،کراچی
18/جمادی الثانیہ/1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمدعبدالمجید بن مرید حسین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |