03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
یوٹیوب سبسکرائبرز کے لین دین کا حکم
86008اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

یوٹیوب کے جو لوگ ہیں،جنہوں نے اپنے چینلزبنائے ہوئے ہیں،ان کو ہم(مروجہ طریقے سے)ایکٹو سبسکرائبرز دیتے ہیں،اور اس کا عوض لیتے ہیں،کیا یہ لین دین جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

سوال سے متعلق سب سے پہلے یوٹیوب کے چندقواعد و ضوابط اور ان کا ترجمہ ملاحظہ ہو:

Fake engagement policy

YouTube doesn’t allow anything that artificially increases the number of views, likes, comments, or other metrics either by using automatic systems or serving up videos to unsuspecting viewers. Also, content that solely exists to incentivize viewers for engagement (views, likes, comments, etc.) is prohibited.

Content and channels that don't follow this policy may be terminated and removed from YouTube.

یوٹیوب چینل کی تشہیرکے لیے جعلی طریقے اختیار کرنے سے متعلق پالیسی

"یوٹیوب ایسی کسی بھی سرگرمی کی اجازت نہیں دیتاجو ناظرین(viewers)،لائکس(likes)،تبصرے (comments)یا دیگر کسی میٹرکس کومصنوعی طور پربڑھاتے ہوں،خواہ  خودکار (automatic) نظام استعمال کرکےیا  لاعلم ناظرین/غیر حقیقی ناظرین کو ویڈیوز دکھاکر۔

اس کے علاوہ، ایسا مواد(content) جو صرف ناظرین کو غیر حقیقی مشغولیت (ویوز، لائکس، کمنٹس وغیرہ) کے لیے ترغیب دینے کے مقصد سے موجود ہو، ممنوع ہے۔

(اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر آپ کا مواد(content) صرف اس مقصد کے لیے بنایا گیا ہو کہ ناظرین کو ویوز،لائکس، کمنٹس یا کسی اور قسم کی مشغولیت حاصل کرنے کی ترغیب دی جائے، تو ایسا مواد یوٹیوب کی پالیسی کے خلاف سمجھا جائے گا۔ اس میں وہ مواد(content) شامل ہے،جو ناظرین سے صرف اس لیے وقت صرف کرنے کی درخواست کرتا ہے تاکہ ان میٹرکس (ویوز، لائکس، کمنٹس،سبسکرائبر وغیرہ) کو مصنوعی طور پر بڑھایا جا سکے،بجائے اس کے کہ وہ مواد(content)  خود ناظرین (viewers) کے لیے مفید یا دلچسپ ہو۔ اس طرح کے مواد(content)  کو پوسٹ کرنا یوٹیوب کی کمیونٹی گائیڈ لائنز کی خلاف ورزی ہے)۔

جوچینل یا مواد(content) مذکورہ پالیسی کی پیروی نہیں کرے گا اسے ختم کیا جاسکتا ہے"۔

We consider engagement to be legitimate when a human user’s primary intent is to authentically interact with the content. We consider engagement illegitimate, for example, when it results from coercion or deception, or when the sole purpose of the engagement is financial gain.  

"ہم ایسی سرگرمی کو درست سمجھتے ہیں اور اس کی اجازت دیتے ہیں جس میں صارف کابنیادی مقصد مواد(content)  سے فائدہ اٹھانا ہو،جبکہ ہم ایسی سرگرمی کو درست نہیں سمجھتے اور اس کی اجازت بھی نہیں دیتے،جس میں صارف پر جبر ہو یا دھوکہ دہی سے اسے انگیج[engage](لائکس،کمنٹس،سبسکرائبز،ویوز وغیرہ)کیا گیا ہویاجس میں بنیادی مقصد درست طریقے سے مواد(content) دکھانا نہ ہو بلکہ  یوٹیوب کی پالیسی کی پابندی نہ کرکے فقط مالی نفع حاصل کرنا مقصود ہو"۔

If you're posting content

Don’t post content on YouTube if it fits any of the descriptions noted below.

  • Links to or promotes third-party services that artificially inflate metrics like views, likes, and subscribers
  • Content linking to or promoting third-party view count or subscriber gaming websites or services
  • Offering to subscribe to another creator’s channel only if they subscribe to your channel (“sub4sub”)
    • Note: You're allowed to encourage viewers to subscribe, hit the like button, share, or leave a comment
  • Content featuring a creator purchasing their views from a third party with the intent of promoting the service

This policy applies to videos, video descriptions, comments, live streams, and any other YouTube product or feature. Keep in mind that this isn't a complete list.

  • "اگر آپ یوٹیوب پر مواد(content) پوسٹ کر رہے ہیں تو درج ذیل میں سے کسی بھی  کیٹیگری میں آنے والے مواد(content) کو پوسٹ نہ کریں:
  • ایسی تیسری پارٹی کی خدمات کے لنکس یا پروموشن جو ویوز، لائکس، اور سبسکرائبرز جیسے میٹرکس کو مصنوعی طور پر بڑھاتے ہوں۔
  • ایسا مواد(content) جو تیسری پارٹی کےویو کاؤنٹ یا سبسکرائبر، گیمنگ ویب سائٹس یا خدمات کی طرف لنک کرتی ہو یا ان کی تشہیر کرتی ہو۔
  • دوسرے تخلیق کار کے چینل کو صرف اس صورت میں سبسکرائب کرنے کی پیشکش کرنا ،جب وہ آپ کے چینل کو سبسکرائب کریں (“sub4sub”)۔
  • نوٹ: ناظرین(viewers)کو سبسکرائب کرنے، لائک کرنے، شیئر کرنے یا کمنٹس کرنے کی ترغیب دے سکتے ہیں،اس کی اجازت ہے(لیکن اس کام کے لیے مصنوعی طریقے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے)۔
  • ایسا مواد جس میں تخلیق کار(content creator) تیسری پارٹی سے ویوز(views) خریدنے کا عمل دکھا کر، اس خدمت کی تشہیر کرتا ہو،اس کی بھی اجازت نہیں ہے۔

یہ پالیسی ویڈیوز، ویڈیو کی تفصیلات(description)، کمنٹس، لائیو اسٹریمز، اور یوٹیوب کی کسی بھی دوسری مصنوعات(services)پر لاگو ہوگی"۔

Examples

Here are some examples of content that’s not allowed on YouTube.

  • A video testimonial in which a creator shows themselves successfully purchasing artificial page traffic from a third party
  • A video in which a creator links to a third party artificial page traffic provider in a promotional or supportive context. For example: “I got 1 million subscribers on this video in a day and you can too!”
  • A video that tries to force or trick viewers into watching another video through deceptive means (for example: a misleadingly labeled info card)
  • Channels dedicated to artificial channel engagement traffic or promoting businesses that exist for this sole purpose

"یہاں کچھ مثالیں دی گئی ہیں جو یوٹیوب پر مواد(content) کے لیے قابل قبول نہیں ہیں:

  • ویڈیو ٹیسٹیمونیل جس میں تخلیق کار(content creator) خود کو تیسری پارٹی سے مصنوعی پیج ٹریفک خریدتے ہوئے کامیاب دکھاتا ہے۔
  • ویڈیو جس میں تخلیق کار (content creator)کسی تیسری پارٹی کی مصنوعی پیج ٹریفک فراہم کرنے والی سروس کا پروموشن یا حمایت کے تناظر میں لنک فراہم کرتا ہو۔ مثلاً: "میں نے اس ویڈیو پر ایک دن میں 1 ملین سبسکرائبرز حاصل کیے، اور آپ بھی یہ کر سکتے ہیں"۔
  • ایسی ویڈیو جو ناظرین(viewers) کو دھوکہ دہی کے ذریعے کسی دوسری ویڈیو کو دیکھنے پر مجبور کرتی ہو یا بہکاتی ہو۔ (مثلاً: دھوکہ دہی پر مبنی لیبل والے انفارمیشن کارڈ(Misleadingly Labeled Info Card) یا تھمب نیل (thumbnail) کے ذریعے)۔

"غلط لیبل لگا ہوا انفارمیشن کارڈ" (Misleadingly Labeled Info Card) سے مراد وہ انفارمیشن کارڈ ہے،جو کسی ویڈیو یا مواد میں استعمال کیا جاتا ہے اور اس پر دی گئی معلومات یا عنوان حقیقت کے برعکس یا دھوکہ دہی پر مبنی ہوتی ہیں تاکہ ناظرین(viewers) کو دھوکہ دے کر بلاضرورت اس ویڈیوکو دیکھنے پر مجبور کیا جا سکے۔

مثال:

اگر کسی ویڈیو میں ایک انفارمیشن کارڈ پر "سب سے اہم ویڈیو!" لکھا ہو، لیکن وہ ناظرین(viewers)کو ایک غیر متعلقہ یا غیر اہم ویڈیو کی طرف لے جا رہا ہو، تو یہ ایک گمراہ کن لیبل/تھمب نیل (thumbnail) ہوگا۔

اسی طرح اگر انفارمیشن کارڈ میں ایسا عنوان ہو جو ناظرین(viewers)کو کسی اور ویڈیو یا مواد(content) کے بارے میں غلط فہمی میں مبتلا کرے، تو اسے گمراہ کن انفارمیشن کارڈ/تھمب نیل (thumbnail)  کہا جائے گا۔اس کا مقصد صرف ناظرین(viewers)کو دھوکہ دینا یا انہیں غیر ضروری ویڈیوز دیکھنے پر مجبور کرنا ہوتا ہے، جو یوٹیوب کی پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔

  • ایسے چینلز، جو مصنوعی چینل انگیجمنٹ ٹریفک کے لیے مخصوص ہوں یا ایسے کاروبارکو فروغ دیتے ہوں جو صرف اسی مقصد کے لیے موجود ہو،یوٹیوب کی پالیسی کی خلاف ورزی کرنے والے شمار ہوں گے"۔

شرعی حکم

            یوٹیوب کی کمیونٹی گائڈلائن (Community guideline) کی مذکورہ فیک انگیجمنٹ پالیسی (Fake engagement policy) سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ چینل کے لیےمصنوعی طریقے سے سبسکرائبرز حاصل کرنا،خواہ بالعوض ہو یا بلا عوض،یوٹیوب کی پالیسی کے مطابق درست نہیں ہے،سوال میں مذکور طریقہ بھی بظاہر مصنوعی طریقے سے سبسکرائبرز حاصل کرنے کا معلوم ہوتا ہے،اس لیے کہ چینل کے حقیقی سبسکرائبرز وہ افرادہوتے ہیں،جو اپنی دلچسپی کی ویڈیو سرچ کرکے یا دلچسپی کی ویڈیو خود بہ خود سامنے آنے کی صورت میں اسے دیکھتے ہیں اور کبھی چینل کو سبسکرائب بھی کرلیتے ہیں،یا کسی شخص کے ترغیب دلانے پر باقاعدہ اس کا چینل وزٹ کرکے اسے سبسکرائب کرتے ہیں،جبکہ مسؤولہ صورت میں چینل سبسکرائب کروانے کےلیے بالعوض ایسے مصنوعی طریقے اختیار کیے جاتے ہیں جو یوٹیوب کی پالیسی کے خلاف ہیں،مثلاً پیڈ سبسکرائبرز(Paid subscribers) یا جعلی آئی ڈیز(Fake ID) پر مبنی سبسکرائبرز یا غیر حقیقی سبسکرائبرز وغیرہ،چونکہ یوٹیوب چینل بنانے والا چینل بناتے ہوئے یوٹیوب کے قواعد وضوابط کا التزام کرتا ہے،لہٰذا کسی دوسرے شخص سے سبسکرائبرز کا لین دین،یوٹیوب کی پالیسی کے خلاف ہونے کی وجہ سے شرعاً جائز نہیں ہے،اس سے اجتناب  لازم ہے۔البتہ ایسے طریقے اختیار کرنا جو یوٹیوب کی پالیسی کے خلاف بھی نہ ہوں اور کسی قسم کی دھوکہ دہی اور غلط بیانی پر مشتمل بھی نہ ہوں تو ایسے طریقے اختیار کرکے کسی چینل کے سبسکرائبر کی تعداد بڑھانا اور چینل کے مالک سے اس خدمت کا عوض لینا جائز ہے،مثلاً حقیقت پر مبنی تھمب نیل (Thumbnail) لنک سمیت شیئر کرنا وغیرہ۔

حوالہ جات

الجامع الصحيح سنن الترمذي (3/ 252)

عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر على صبرة من طعام فأدخل يده فيها فنالت أصابعه بللا فقال يا صاحب الطعام ما هذا قال أصابته السماء يا رسول الله قال أفلا جعلته فوق الطعام حتى يراه الناس ثم قال من غش فليس منا.

مسند أحمد (21/ 231)

حدثنا عفان حدثنا حماد حدثنا المغيرة بن زياد الثقفي سمع أنس بن مالك يقول إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لا إيمان لمن لا أمانة له ولا دين لمن لا عهد له.

محمد حمزہ سلیمان

   دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

    ۲۰.جمادی الآخرۃ۱۴۴۶ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب