03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ویب سائٹ کی پہنچ(Reach) بڑھانےاور اس کاعوض لینے کا حکم
86012اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

ہم ویب سائٹ کی پہنچ (Reach) بڑھانے کے لیے اس کو ریٹنگز دیتے ہیں اور اس کا عوض لیتےہیں،کیا یہ لین دین جائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ویب سائٹ کی ریچ(Reach) بڑھانے کے لیے ایسے طریقے استعمال کرنا جن کی سرچ انجن وغیرہ کی طرف سے اجازت ہو،شرعاً بھی اس کی اجازت ہے،اس کاعوض لینا بھی جائز ہے،البتہ ایسے طریقے استعمال کرنا جن کی سرچ انجن وغیرہ کی طرف سے اجازت نہ ہو یا وہ دھوکہ دہی اور غلط بیانی پر مشتمل ہوں ،شرعاً ایسے طریقے استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے اور اس کاعوض لینا بھی جائز نہیں ہے۔

پیڈ فالوورز کا حکم

مذکورہ سوال کے ضمن میں پیڈ فالوورز کاحکم بھی ملاحظہ فرمائیں:

سوشل میڈیا اکاؤنٹس، پیجز اور یوٹیوب چینل کے لیے پیسے ادا کر کے فالوورز لینے کا مقصد لوگوں کو یہ ظاہر کرنا ہوتا ہےکہ اس اکاؤنٹ، پیج یا چینل کو لوگوں کی کثیر تعداد دیکھتی اور پڑھتی ہے اور لوگ اس پر بھروسہ رکھتے ہیں،اس کے عموماًآگے دو استعمال ہوتے ہیں:

یہ پیج یا چینل کسی اور کو فروخت کرنا جو اسے کاروباری یا کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہو۔ وہ فالوورز کی تعداد دیکھ کر خریدتا ہے۔

 مارکیٹنگ کمپنیوں کو اشتہار لگانے پر راغب کرنا کہ ان کا اشتہار اتنے لوگوں تک پہنچے گا۔

چونکہ اس اکاؤنٹ، پیج یا چینل پر موجود فالوورز پیسے دے کر لیے گئے ہوتے ہیں اور ایسے فالوورز خریداری نہیں کرتے، نہ ہی انہیں اس اکاؤنٹ کی چیز پڑھنے اور دیکھنے سے دلچسپی ہوتی ہے، لہذا یہ کام دھوکہ دہی اور جعل سازی کے تحت آتا ہے اور شرعاً ناجائز ہے۔

حوالہ جات

الجامع الصحيح سنن الترمذي (3/ 252)

عن أبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم مر على صبرة من طعام فأدخل يده فيها فنالت أصابعه بللا فقال يا صاحب الطعام ما هذا قال أصابته السماء يا رسول الله قال أفلا جعلته فوق الطعام حتى يراه الناس ثم قال من غش فليس منا.

مسند أحمد (21/ 231)

حدثنا عفان حدثنا حماد حدثنا المغيرة بن زياد الثقفي سمع أنس بن مالك يقول إن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لا إيمان لمن لا أمانة له ولا دين لمن لا عهد له.

محمد حمزہ سلیمان

     دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

       ۲۰.جمادی الآخرۃ۱۴۴۶ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب