03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
سوشل میڈیا پرپیسے کمانا
86036اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلکرایہ داری کے جدید مسائل

سوال

علماء کرام اس مسئلے کے بارے میں کیا فرماتے ہیں کہ سوشل میڈیا ( فیس بک) پر تلاوت، نعت اور دیگر اسلامی ویڈیوز تصویر کے ساتھ شئیر کرنا، فیس بک پر کاپی رائٹ ویڈیوز شئیر کرنا ،جبکہ نعت اورتلاوت میں اکثر مردوں کی تصاویر ہوتی ہیں ۔تو اس قسم کی کمائی جائز ہے یا نہیں ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

فیس بک کی کمائی کا تعلق اس بات سے ہے کہ اس پر کیا جانے والا کام شرعاً جائز ہےیا نہیں۔تاہم اشتہارات چلوانے کےلیے جگہ دینے کے حوالے سے اگر ان شرائط کا خیال رکھا جائے تو کمائی جائز ہوگی:

  1. مواد(content)مفید ہواور  جائز امور پر مشتمل ہو،اگر کسی اور کا مواد یعنی ویڈیوز وغیرہ ہو  تو اس  کی طرف سے نشر کرنےکی اجازت ہو۔
  2. جس چیز یا کاروبار کا اشتہار لگایا جارہا ہو، وہ  شرعاًجائز ہو۔
  3. اشتہار میں کوئی ناجائز مواد مثلاً موسیقی،فحش تصاویر ،عورتوں کے تصاویر وغیرہ نہ ہوں،نیز اس طرح کے اشتہارات پر پیج کے مالک کی طرف سے رضامندی نہ ہو۔
  4.  میٹا ایڈز مینیجر(فیس بک) اور پیج کے مالک کے درمیان طے شدہ شرائط پر مکمل عمل کیا جائے اور ایسا کوئی فعل نہ کیا جائے جو معاہدے کے خلاف ہو۔

صورت مسؤلہ میں  اگر ان شرائط کا خیال رکھا جائے،نیز یہ کہ پیج کے مالک کی طرف سے  اشتہارات کو فلٹر کرنے کے باوجود اگر غیراختیاری طور پر ایسے اشتہارات لگ جائیں جو کہ ناجائز کاروبار کے ہو ں یا ناجائز مواد مثلاً موسیقی وغیرہ پر مشتمل ہوں تو اس کی بقدر کمائی کوبلانیتِ ثواب صدقہ کیا جائے،توباقی   کمائی جائز ہوگی۔جہاں تک کاپی رائٹ ویڈیوز کی بات ہے  تویہ شرط نمبر 1 کے مطابق درست نہیں ہے،جبکہ تصویر میں شرط نمبر 3 کی رعایت ضروری ہے۔

نوٹ: ذکر کی گئی تفصیلات فیس بک سے متعلق ہیں،ٹک ٹاک وغیرہ سے متعلق نہیں ہیں۔

حوالہ جات

(ماخوذ از تبویب،فتوی نمبر:75866)
https://almuftionline.com/2022/02/10/7942/

          محمدشوکت

دارالافتاءجامعۃ الرشید،کراچی

23/جمادی الثانیۃ 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمدشوکت بن محمدوہاب

مفتیان

فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب