86261 | نکاح کا بیان | نکاح صحیح اور فاسد کا بیان |
سوال
میرا سوال یہ ہے کہ ہم نے خفیہ نکاح کیا تھا جس میں میرے ولی کی نہ اجازت تھی اور انہیں اس نکاح کا علم بھی نہیں تھا۔ جس سے میں نے نکاح کیا، وہ میرے ہم پلہ نہیں تھے، یعنی میرے حسب نسب، مالی حالت، اور تعلیم میں بہت کم تھے۔ اس نکاح میں قاضی کی براہِ راست موجودگی نہیں تھی، وہ دوسرے شہر میں تھے، اور دونوں گواہ غیر مسلم تھے جو موقع پر موجود نہیں تھے، بلکہ صرف فون کال پر تھے۔ قاضی نے نکاح کا خطبہ بھی نہیں پڑھا، صرف ایجاب و قبول کروایا تھا۔ کیا اس طرح میرا نکاح ہوا ہے یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
مسلمان مرد عورت کے نکاح کے منعقد ہونے کے لئے گواہان کا مجلس نکاح میں موجود ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمان ہونا بھی ضروری ہے۔ مذکورہ عقد نکاح میں نہ صرف گواہ مجلس میں موجود نہ تھے، بلکہ مسلمان بھی نہیں تھے، لہذا شرعا ً یہ نکاح منعقد نہیں ہوا، اور عورت بغیر طلاق لیے دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية (1/ 267):
(ومنها) الشهادة قال عامة العلماء: إنها شرط جواز النكاح هكذا في البدائع وشرط في الشاهد أربعة أمور: الحرية والعقل والبلوغ والإسلام۔
رد المحتار ط الحلبي» (3/ 21):
(و) شرط (حضور) شاهدين(حرين) أو حر وحرتين (مكلفين سامعين قولهما معا)۔۔۔ (مسلمين لنكاح مسلمة۔
حسن علی عباسی
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
06/رجب /1446
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | حسن علی عباسی ولد ذوالفقار علی عباسی | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |