03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ولی کی اجازت کے بغیرخفیہ طور پر نکاح کا حکم
86261نکاح کا بیاننکاح صحیح اور فاسد کا بیان

سوال

    میرا سوال یہ ہے کہ ہم نے خفیہ نکاح کیا تھا جس میں میرے ولی کی نہ اجازت تھی اور انہیں اس نکاح کا علم بھی نہیں تھا۔ جس سے میں نے نکاح کیا، وہ میرے ہم پلہ نہیں تھے، یعنی میرے حسب نسب، مالی حالت، اور تعلیم میں بہت کم تھے۔ اس نکاح میں قاضی کی براہِ راست موجودگی نہیں تھی، وہ دوسرے شہر میں تھے، اور  دونوں گواہ   غیر مسلم تھے جو موقع پر موجود نہیں تھے، بلکہ صرف فون کال پر تھے۔ قاضی نے نکاح کا خطبہ بھی نہیں پڑھا، صرف ایجاب و قبول کروایا تھا۔ کیا اس طرح میرا نکاح ہوا ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مسلمان مرد عورت کے نکاح کے منعقد ہونے کے لئے گواہان کا مجلس نکاح میں موجود ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمان ہونا بھی ضروری ہے۔ مذکورہ عقد نکاح میں نہ صرف  گواہ مجلس میں موجود نہ تھے، بلکہ مسلمان بھی نہیں  تھے، لہذا شرعا ً یہ نکاح منعقد نہیں ہوا، اور عورت بغیر طلاق لیے دوسری جگہ نکاح کرسکتی ہے۔

حوالہ جات

الفتاوى الهندية (1/ 267):

(ومنها) الشهادة قال عامة العلماء: إنها شرط جواز النكاح ‌هكذا ‌في ‌البدائع ‌وشرط ‌في ‌الشاهد أربعة أمور: الحرية والعقل والبلوغ والإسلام۔

رد المحتار ط الحلبي» (3/ 21):

(و) شرط (حضور) شاهدين(حرين) أو حر وحرتين (مكلفين سامعين قولهما معا)۔۔۔ (مسلمين لنكاح مسلمة۔

حسن علی عباسی

دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

06/رجب /1446

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

حسن علی عباسی ولد ذوالفقار علی عباسی

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب