03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وراثتی زرعی زمین کوبیچ کرحصےتقسیم کرناضروری  ہےیامنافع کو بھی تقسیم کیاجاسکتاہے؟
85502میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

 سوال:میراث کی تقسیم میں سوال یہ ہےکہ کیادوسروں کوحصہ دینےکےبعد گھروالےافراد زمین بیچےبغیرباہمی مشورہ سےزمین ایک ساتھ استعمال کرسکتےہیں(زمین زرعی ہے)اورمنافع آپس میں بانٹ لیں ،یعنی دونوں بھائی اوروالدہ یہ کریں  کہ زمین کافلاں حصہ تمہاراہے،فلاں تمہاراہے۔

یااسےبیچ کر سب نئی زمین لیں اورپھراسےکام پر لگائیں۔

یایوں کریں کہ والدہ کوآٹھواں حصہ کےتناسب سےکل زمین کا منافع دیں اور بقیہ دونوں آدھا آدھا بانٹ لیں،یعنی جو منع ہےکہ زمین کاخاص حصہ نفع میں مت دو ،اس سےبچ جائیں گے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

شریعت کی طرف سےوراثت کی تقسیم میں جلدی کرنےکاحکم ہے، بغیر کسی معقول وجہ کےتاخیرکرناشرعا جائزنہیں ہے،جتنی تاخیر کی جائےگی،ورثہ کےدرمیان آپس کےتنازعات کاسبب بنےگا،اس لیےجتناجلدممکن ہووراثت تقسیم کرنی چاہیے،ہاں اگرکوئی معقول وجہ ہومثلازمین کی قیمت لگوانےمیں تاخیرہو،یاکسی اورمصلحت سےتمام ورثہ ایک وقت تک مشترک طورپرمنافع تقسیم کرنےپر متفق ہوں توشرعاکوئی حرج نہیں۔

موجودہ صورت میں بھی بہتریہ ہےکہ پہلی فرصت میں زمین کو بیچ کر وراثت تقسیم کی جائےاوراورورثہ کو قیمت حوالہ کردی جائے،ہرایک وارث کو مکمل اختیار ہوگا،جہاں وہ زمین لیناچاہےلےسکتاہے۔

جب تک باقاعدہ تقسیم نہ ہو،اس وقت تک سوال میں ذکرکردہ صورت باہمی رضامندی سےاختیارکی جاسکتی ہےکہ منافع آپس میں تقسیم کرلیےجائیں۔منافع تقسیم کرنےمیں اخیتارہے،چاہےتوسب ورثہ برابرحصہ لیں  یا پھر منافع کاآٹھواں حصہ والدہ کودیاجائے،باقی برابرتقسیم کریں،اس پراگر والدہ راضی ہوں تو اس  طرح بھی کیاجاسکتاہے،لیکن یہ منافع کی تقسیم عارضی ہوگی،اصل حکم شریعت کاوہی ہےکہ اصل زمین یااس کی قیمت  کو تقسیم کیاجائےگا۔

جہاں تک سوال میں مذکورحدیث کاذکرہےتومذکورہ بالا صورت مزارعت کی ممنوع اور منہی عنہ صورت میں داخل نہیں،حدیث کی تفصیل اگلےسوال کےجواب میں مذکورہے۔

حوالہ جات

۔

محمدبن عبدالرحیم

دارالافتاءجامعۃ الرشیدکراچی

18/جمادی الاولی 1446ھج

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب