86236 | متفرق مسائل | متفرق مسائل |
سوال
اگر کوئی شخص کہے کہ مجھے مکہ سے زیادہ مدینہ پیارا ہے اس لیے کہ اللہ تو ہر جگہ ہے لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جسم اطہر مدینے میں ہے کیا ایسا کہنا درست ہوگا؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
یہ بات جاننا ضروری ہےکہ دنیا کے تمام شہروں سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ افضل ہیں اور ان دونوں میں کون سا شہر افضل ہے؟ اس میں اختلاف ہے، راجح قول کے مطابق مکہ مکرمہ افضل ہے ،لیکن یہ فضیلت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روضہ ٔاطہر کے علاوہ کے اعتبار سے ہے، کیوں کہ روضہ ٔمبارکہ بالاتفاق سب جگہوں سے افضل ہے۔
لہذا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضۂ اطہر کی وجہ سے مدینے سےزیادہ محبت کرنا اورمدینے کو زیادہ پیارا کہنا درست ہے۔تاہم تقابل میں نہ پڑنا زیادہ محتاط رویہ ہے۔
حوالہ جات
قال العلامة الحصكفي رحمه الله:ومکۃ أفضل منھا علی الراجح إلا ما ضم أعضاءہ علیہ الصلوۃ والسلام فإنہ أفضل مطلقا حتی من الکعبۃ والعرش والکرسی.
قال العلامةابن عابدين رحمه الله:أجمعوا علی أن أفضل البلاد مکۃ والمدینۃ زادھما ﷲ تعالی شرفا وتعظیما. واختلفوا أیھما أفضل ،فقیل مکۃ وھو مذھب الأئمۃ الثلاثۃ والمروي عن بعض الصحابۃ، وقیل المدینۃ وھو قول بعض المالکیۃ والشافعیۃ ،قیل ھو مروي عن بعض الصحابۃ ……والخلاف فیما عدا موضع القبر المقدس، فما ضم أعضاءہ الشریفۃ فھو أفضل بقاع الأرض بالإجماع. (الدرالمختار مع ردالمحتار:626/2)
محمد فیاض بن عطاءالرحمن
دارالافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۰۶ رجب المرجب ۱۴۴۶ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد فیاض بن عطاءالرحمن | مفتیان | فیصل احمد صاحب / شہبازعلی صاحب |