03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
این ایف ٹی ٹریژر میں انویسٹمنٹ کا حکم
86228خرید و فروخت کے احکامخرید و فروخت کے جدید اور متفرق مسائل

سوال

ایک آن لائن ایپ ہے جس کا نام NFT Treasure ہے ۔ اس میں اکاؤنٹ بنانے کے لیے کم از کم ایک سو ڈالر انویسٹ کرنا پڑتا  ہے،جو پاکستانی تقریباً تیس ہزار روپے  بنتے ہیں ،جوکہ این ایف ٹی کے  اکاؤنٹ میں جمع ہوجاتے  ہیں ، اس کے بعد اس ایپ پر ہر روز ایک تصویرآتی ہے جس کی قیمتِ خرید اور فروخت دونوں دی جاتی ہیں ،قیمتِ فروخت ہمیشہ زیادہ ہوتی ہے ۔ خریدنے کا بٹن دبانے پر اکاؤنٹ سے اس کی قیمتِ خرید کے برابر ڈالر کٹ جاتے ہیں، اور فروخت کا بٹن دبانے پرقیمتِ فروخت کے برابر ڈالر اکاؤنٹ میں آجاتے ہیں جس سے ہر روز منافع حاصل  ہوتا ہے اور یہ منافع انویسٹمنٹ کے حساب سے ہوتا ہے۔اسکے علاوہ اس میں اپنے اکاؤنٹ کے لنک سے مزید لوگوں کے اکاؤنٹ بنائے جاتے ہیں، جس سے ہر نیا اکاؤنٹ بنوانے پر اکاؤنٹ بنوانے والے کو ڈالرز ملتے ہیں اور پھر اس نئے اکاؤنٹ سے جو اکاؤنٹ بنیں، اس کا بھی کچھ فی صد پہلے والے کو ملتا ہے اور ایک خاص تعداد کے پورا ہونے پر اس کا لیول بڑھ جاتا ہے،جس سے  روزانہ کے منافع بھی بڑھتےہیں۔ ایک خاص تعداد تک ڈالرز جمع ہونے کے بعد اکاؤنٹ سے ڈالر نکلوائے جا سکتے ہیں ۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ ہمارے پیسے انویسٹ کرتی ہے اور پھر منافع میں اسی شرح سے حصہ دیتی ہے۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ کیا اس ایپ میں انویسٹ کرنا جائز ہے؟ اگر نہیں ،تو کیا اپنے اکاؤنٹ سے مزید اکاؤنٹ بنائے بغیر صرف انویسٹ کرکے روزانہ منافع کمانا بھی ناجائز ہے۔ براہِ مہربانی رہنمائی فرما دیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

این ایف ٹی (نان فنجیبل ٹوکن) سے مراد ایک ایسا کوڈ ہوتا ہے جو منفرد ہو، یعنی اس جیسا کوئی کوڈ کسی اور چیز کا نہ ہو۔ یہ کوڈ کسی بھی ڈیجیٹل چیز (مثلاً تصویر، ویڈیو، اینیمیشن وغیرہ) کا ہوتا ہے اور بلاک چین پر بنایا جاتا ہے،  مثلاً زید کے پاس ایک تصویر ہے (خواہ اس نے خود بنائی ہو یا کسی سے بعوض یا بلا عوض لی ہو) جس کا وہ کوڈ بنا لیتا ہے تو اس جیسی تصویر کا یہ ایک ہی منفرد کوڈ ہوگا۔ بلاک چین میں ہر فرد کی شناخت اس کے "ایڈریس" سے ہوتی ہے۔ زید کی تصویر کا یہ کوڈ اس کے ایڈریس پر موجود ہوگا اور زید بلاک چین استعمال کرنے والوں کے یہاں اس تصویر کا حقیقی مالک تصور ہوگا۔ اگر عمرو اس تصویر کو کاپی کر لے یا اس کا اسکرین شاٹ لے لے تو تصویر تو اس کے پاس آ جائے گی لیکن کوڈ اس کے ایڈریس پر نہ ہونے کی وجہ سے وہ حقیقی مالک متصور نہیں ہوگا۔ البتہ ملکیت کا یہ ریکارڈ زید کے بعد سے دستیاب ہوگا یعنی اگر زید نے وہ تصویر کسی سے لی تھی تو چونکہ اس کا کوڈ اس وقت نہیں بنا تھا لہذا بلاک چین پر اس گزشتہ مالک کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوگا۔

این ایف ٹی بنانا ان شرائط کے ساتھ درست ہے:

۱.       بیچنے والا اس کا حقیقی مالک ہو، کسی اور کی چیز کا این ایف ٹی بنا کر اپنی ملکیت ظاہر نہ کرے۔

‌۲. جس چیز کا این ایف ٹی بنایا جائے وہ کوئی مباح فائدہ رکھنے والی جائز چیز ہو، ذاتی فائدے سے خالی یا ایسی غیر مباح فائدے والی چیز نہ ہو جس سے صرف ناجائز انتفاع ہو سکتا ہو، مثلاً فحش منظر نگاری، نا محرم کی تصاویر اور گانوں وغیرہ کا این ایف ٹی بنانا بھی درست نہیں ہے۔

این ایف ٹی بیچنا درج ذیل شرائط کے ساتھ جائز ہے:

۱۔ بیچنے والا اس کا حقیقی مالک ہو۔

۲۔ این ایف ٹی جائز چیز کا ہو۔

‌۳.    بیچنے والے نے این ایف ٹی کی پشت پر موجود ڈیجیٹل ایسٹ پر باقاعدہ قبضہ (ڈاؤن لوڈ وغیرہ کی صورت میں)  کیا ہو، صرف کوڈ پر قبضہ کرنا معتبر نہیں ہوگا۔    

‌۴.       این ایف ٹی کی پشت پر موجود چیز ایسی ہو جس کا کوئی جائز استعمال ممکن ہو۔ کوئی ایسی تصویر یا چیز نہ ہو جو صرف مال داری  دکھانے کے لیے خریدی جائے اور اس کا کوئی استعمال نہ ہو۔

‌۵.       چونکہ خرید و فروخت میں اصل یہ ہے کہ تمام حقوق مبیع (بیچی جانے والی شے) کے ساتھ منتقل ہوں اور این ایف ٹی میں رائیلٹی رکھنے کا ابھی تک عرف نہیں ہے لہذا این ایف ٹی بیچنے والا تمام حقوق کے ساتھ بیچے اور کسی قسم کی رائیلٹی اپنے لیے نہ رکھے۔

‌۶.       لین دین کسی قسم کی جعل سازی یا دھوکہ دہی کے لیے نہ ہو۔(ماخوذ از تبویب 77887)

ایک بار جو جائز این ایف ٹی بیچ دی اس پر بونس لینا جائز ہے ،لیکن آگے مزید فروخت ہونے پر جو بونس ملتا رہے گا ، اس کا لینا جائز نہیں ہے۔

اکاؤنٹ بنانے کے بعد آگے  دوسرے شخص کوبراہ راست  اکاؤنٹ بنانے کی دعوت  دینے پر ملنے والا بونس پہلے شخص  کے لئے لینا توجائز ہے، لیکن اس کے بعد چین در چین یہ سلسلہ  چلنا کہ بالواسطہ پہلے شخص کے اکاؤنٹ  سے آگے جتنے اکاؤنٹ بنائے جائیں گے اس پر ملنے والا کمیشن پہلے شخص کے لئے لینا جائز نہیں ہے۔

این ایف ٹی کا  لین دین جائز ہونے کےاصولی جواب  کے بعد این ایف ٹی ٹریژر کے بارے میں حکم درج ذیل ہے:

اس ایپ کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ ایک جعلی انویسٹمنٹ ایپ ہے، جس میں ملٹی لیول مارکیٹنگ ہوتی ہےاور اکاؤنٹ میں رقم جمع رکھنے پر ریوارڈ  بھی ملتاہے، جو سود کے زمرہ آتا ہے،اس کے علاوہ اس میں جو این ایف ٹیز دکھائے جاتے ہیں ، وہ چند بے فائدہ تصویروں کے علاوہ کچھ نہیں  اور ان پر کلک کرنا ایک عبث عمل ہے اور ان تصویروں کے لین دین کا جو طریقہ ہے وہ بھی جعلی معلوم ہوتا ہے،کیونکہ  اس ایپ میں جب کوئی تصویر آتی ہے تو اس میں قیمت خرید و ٖفروخت یک بارگی دی جاتی  ہے،حالانکہ یہ طریقہ عام تجارت کے طریقہ کے خلاف اس وجہ سے اختیار کیا گیا ہے تاکہ  کسٹمرز کو فائدہ کے لالچ میں پھنسایا جا سکے۔

لہذا این ایف ٹی ٹریژر میں انویسٹمنٹ کرنے سے احتراز لازمی ہے۔

حوالہ جات

صحيح مسلم (1/ 69):

عن أبي هريرة  أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ‌مر ‌على ‌صبرة طعام فأدخل يده فيها، فنالت أصابعه بللا، فقال: ما هذا يا صاحب الطعام؟ قال: أصابته السماء، يا رسول الله. قال: أفلا جعلته فوق الطعام كي يراه الناس؟ من غش فليس مني.

(الدر المختار و حاشیۃ ابن عابدین، 4/504، ط: دار الفکر):

"وشرعا: (مبادلة شيء مرغوب فيه بمثله) خرج غير المرغوب كتراب وميتة ودم على وجه) مفيد. (مخصوص) أي بإيجاب أو تعاط، فخرج التبرع من الجانبين والهبة بشرط العوض، وخرج بمفيد ما لا يفيد۔۔۔."

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 63):

قال في التتارخانية: وفي الدلال والسمسار يجب أجر المثل، وما تواضعوا عليه أن في كل عشرة دنانير كذا فذاك حرام عليهم. وفي الحاوي: سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال: أرجو أنه لا بأس به وإن كان في الأصل فاسدا لكثرة التعامل وكثير من هذا غير جائز، فجوزوه لحاجة الناس إليه كدخول الحمام وعنه قال: رأيت ابن شجاع يقاطع نساجا ينسج له ثيابا في كل سنة.

محمد اسامہ فاروق

دارالافتاءجامعۃالرشیدکراچی

7/رجب/1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اسامہ فاروق بن محمد طاہر فاروق

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب