86432 | ایمان وعقائد | کفریہ کلمات اور کفریہ کاموں کابیان |
سوال
کوئی شادی شدہ شخص کسی عالم سے علم کی وجہ سے بعض رکھےتو اس شخص کے بارے میں شرعاً کیا حکم ہے ؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
عموماایسا بغض چونکہ کسی عالم کے ذاتی کردار کی وجہ سےہوتا ہے ،لہذا محض کسی خاص عالم دین سے بغض رکھنے کی وجہ سے کسی کی تکفیر جائز نہیں،البتہ بغض اگرمحض عالم دین ہونے کی وجہ سے اوردین کی صحیح ترجمانی کی وجہ سے ہے تو یہ کفر ہے ،جس سے توبہ واستغفار کے علاوہ تجدیدایمان و نکاح بھی ضروری ہے۔
حوالہ جات
الفتاوى الهندية - (ج 17 / ص 196):
في النصاب من أبغض عالما من غير سبب ظاهر خيف عليه الكفر ، إذا قال لرجل مصلح : ديدا روى نزد من جنان است كه ديدار خوك يخاف عليه الكفر كذا في الخلاصة .ويخاف عليه الكفر إذا شتم عالما ، أو فقيها من غير سبب ، ويكفر بقوله لعالم ذكر الحمار في است علمك يريد علم الدين كذا في البحر الرائق۔۔۔۔إذا قال لفقيه : أي دانشمندك ، أو قال : أي علويك لا يكفر إن لم يكن قصده الاستخفاف بالدين .
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۱۴رجب۱۴۴۶ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |