86788 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | کرایہ داری کے جدید مسائل |
سوال
ویب ہوسٹنگ جائز ہے یا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
ویب ہوسٹنگ کے حوالے سے بنیادی دو اصطلاحات کی معرفت ضروری ہے تاکہ صورت مسئلہ واضح ہوسکے،یعنی سرور(server) اور ہوسٹنگ (hosting)۔سرور اور ہوسٹنگ ،دونوں ویب سائٹ کی آن لائن موجودگی کے لیے ضروری ہیں، لیکن ان کاعمل ایک دوسرے سے مختلف ہوتا ہے۔
سرور(Server)
سرور ایک طاقتور کمپیوٹر ہوتا ہے، جو مخصوص کاموں کو انجام دیتا ہے، جیسے ویب سائٹس کو ذخیرہ کرنا اور انہیں صارفین تک پہنچانا۔ ویب سائٹ ڈویلپر،جب ویب سائٹ کی تمام فائلز (جیسے کہ تصاویر، ویڈیوز، لکھائی وغیرہ) ایک جگہ محفوظ کرتا ہے تو یہ فائلز سرور پر محفوظ ہوتی ہیں۔ جب کوئی صارف ویب سائٹ کا پتہ (domain) اپنے براؤزر میں ڈالتا ہےتو سرور ان فائلز کو منتقل کرکے ویب سائٹ اسے دکھاتا ہے یعنی صارف کی رسائی اس ویب سائٹ تک یقینی بناتا ہے۔
ہوسٹنگ(Hosting)
ویب ہوسٹنگ ایک سروس ہے، جس کے ذریعے ویب سائٹ کے ڈیٹا اور فائلز کو کسی سرور پر ذخیرہ کرنے کے لیے جگہ کرایہ پر لی جاتی ہے۔ یہ سروس فراہم کنندہ ،ویب سائٹ کے تمام مواد(content) کو سرور پر محفوظ کرتا ہے تاکہ وہ انٹرنیٹ پر دستیاب ہو سکے۔ ہوسٹنگ کی مختلف اقسام ہوتی ہیں ،جیسے شیئرڈ ہوسٹنگ (shared hosting)، وی پی ایس ہوسٹنگ(Virtual Private Server hosting) اور ڈیڈیکیٹڈ ہوسٹنگ (Dedicated Hosting)، جنہیں ویب سائٹ کی ضروریات کے مطابق منتخب کیا جا سکتا ہے۔
عام الفاظ میں، سرور وہ جگہ ہے جہاں ویب سائٹ کی تمام فائلز محفوظ ہوتی ہیں اور ہوسٹنگ وہ سروس ہے جوسرور تک رسائی فراہم کرتی ہے تاکہ ویب سائٹ دنیا بھر کے صارفین کے لیے قابلِ رسائی ہو۔
مذکورہ تفصیل کے بعد آپ کے سوال کا اصولی جواب یہ ہے کہ ایسی ویب سائٹس کے لیے ویب ہوسٹنگ کرنا جن کا استعمال شرعاً ناجائز ہی ہو،ناجائز ہےاوران کے علاوہ ویب سائٹس کے لیے ویب ہوسٹنگ جائز ہے۔
حوالہ جات
(فقہ البیوع،ج:۱،ص:۱۸۷،رقم البحث :۷۴[ إن کان احد العاقدین یقصد بالعقد ارتکاب معصیۃ])
والثالث:بيعُ أشياء ليس لها مصرف إلا في المعصية،فيتمحضُ بيعها وإجارتها وإن لم يصرَّح بها.
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (4/ 189)
وعلى هذا يخرج الاستئجار على المعاصي أنه لا يصح لأنه استئجار على منفعة غير مقدورة الاستيفاء شرعا كاستئجار الإنسان للعب واللهو، وكاستئجار المغنية، والنائحة للغناء، والنوح بخلاف الاستئجار لكتابة الغناء والنوح أنه جائز؛ لأن الممنوع عنه نفس الغناء، والنوح لا كتابتهما.
محمد حمزہ سلیمان
دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی
۰۲.شعبان۱۴۴۶ہجری
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |