03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جوبلی انشورنس اور جوبلی تکافل کا حکم
86809سود اور جوے کے مسائلانشورنس کے احکام

سوال

کمپنی کے ملازمین کے لیے جوبلی انشورنس کی پالیسی لینے کا کیا حکم ہے؟اسی طرح جوبلی تکافل کا کیا حکم ہے

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

روایتی انشورنس  مختلف قسم کی شرعی قباحتوں (مثلاًسود،غرر اورقمار)پرمشتمل ہونےکی وجہ سےحرام اورناجائز ہے،تاہم مروجہ تکافل سےمتعلق  مسئلہ دارالافتاء جامعۃ الرشیدمیں زیرغورہے،اب تک اس بارےمیں حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

لہٰذاجوبلی انشورنس کمپنی کی پالیسی یاکسی دوسرےمروجہ روایتی انشورنس کی پالیسی لیناتو بالکل جائز نہیں ہے،البتہ جوبلی تکافل کی تکافل پالیسی سے متعلق دیگر معتمد دارالافتاؤں سے معلوم کرسکتے ہیں۔

حوالہ جات

محمد حمزہ سلیمان

دارالافتا ء،جامعۃالرشید ،کراچی

۰۴.شعبان۱۴۴۶ہجری

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد حمزہ سلیمان بن محمد سلیمان

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب