03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کیا ترکہ میں نقدی بھی شامل ہے؟
86992میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مرحوم کے لواحقین میں ایک بیوہ ،تین بیٹے اور تیں بیٹیاں ہیں ۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا نقد چھوڑی ہوئی رقم  بھی ترکہ میں شامل ہے؟جبکہ پینشن بیوہ کے نام ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں مرحوم نے اپنی  زندگی میں پنشن کی جتنی رقم وصول کی تھی ، مرحوم اس کا مالک تھا، اور مرحوم کے انتقال کے بعد یہ رقم اس کے ترکہ میں شامل ہوکر ورثاء میں شرعی طریقہ کے مطابق تقسیم ہوگی، پنشن کی وہ رقم جو اب تک مرحوم کو  نہیں ملی تھی، مرحوم کے انتقال کے بعد بیوہ  یا اولاد میں سے جس کے نام  گورنمنٹ یہ رقم جاری کرے ،وہی اس کا مالک ہوگا، یہ مرحوم کے ترکہ میں شامل نہیں ہوگی۔

حوالہ جات

امداد الفتاویٰ میں ہے :

   چوں کہ میراث اموال مملوکہ میں جاری ہوتی ہے اور یہ وظیفہ محض تبرع واحسان سرکار کا ہے  بدون قبضہ مملوک نہیں ہوتا ،لہذا آئندہ جو وظیفہ ملے گا اس میں  میراث جاری نہیں ہوگی ،سرکار کو اختیار ہے جس طرح چاہے  تقسیم کردے۔

(کتاب الفرائض  : 4 / 342 (

شرح المجلۃ :المادة (2 9 0 1) - (كما تكون أعيان المتوفى المتروكة مشتركة بين وارثيه على حسب حصصهم كذلك يكون الدين الذي له في ذمة آخر مشتركا بين وارثيه على حسب حصصهم. (شرح المجلۃ : 3/55)

شرح المجلۃ :فالتبرع هو إعطاء الشيء غير الواجب، إعطاؤه إحسانا من المعطي. (شرح المجلۃ : 1/57)

شمس اللہ

 دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

  2رمضان،1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

شمس اللہ بن محمد گلاب

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب