87145 | جنازے کےمسائل | جنازے کے متفرق مسائل |
سوال
سوال: کیا میت کا چہرہ دیکھنا جائز ہے؟ ہمارے بعض دیہاتوں میں رشتہ دار میت کا چہرہ دیکھتے ہیں ۔ اس بارے میں شرعی کیا حکم ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
نمازِ جنازہ سے پہلے میت کا چہرہ مردوں اور محرم عورتوں کے لیے نیز عورت کا چہرہ عورتوں اور محرم مردوں کے لیے دیکھنا جائز ہے بشرطیکہ اس سےتدفین میں تاخیر لازم نہ آئےاور اس کو ثواب کا کام بھی نہ سمجھا جائے۔
حوالہ جات
قال جمع من العلماء رحمہم اللہ: ولا بأس بأن يرفع ستر الميت، ليرى وجهه ،وإنما يكره ذلك بعد الدفن .
(الفتاوى الهندية:5/351)
قال العلامۃ فرید الدین الدھلوی رحمہ اللہ:و فی الیتیمۃ:سألت یوسف بن محمد عمن یرفع الستر عن وجہ المیت لیراہ،قال:لابأس بہ.(الفتاوی التاتارخانیۃ:3/78)
شمس اللہ
دارالافتاء جامعۃالرشید،کراچی
/11 رمضان،1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | شمس اللہ بن محمد گلاب | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |