03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
جہاں زنا کی کثرت ہو وہاں سؤروں کی کثرت ہو گی اس کی حقیقت
87180جائز و ناجائزامور کا بیانجائز و ناجائز کے متفرق مسائل

سوال

ہمارے علاقے میں آج کل رات کو بہت سے سور نکلتے ہیں جو کہ لوگوں کی فصلوں کو خراب کرتے ہیں تو کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جہاں زنا کی کثرت ہوتی ہے وہاں سور زیادہ ہوتے ہیں اور جہاں غیرت مند لوگ زیادہ ہوتے ہیں وہاں شیر زیادہ ہوتے ہیں۔ کیا اس کی کوئی حقیقت ہے؟شریعت کی روشنی میں آگاہ فرمائیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

اس کی کو ئی حقیقت نہیں،یورپ کے بہت سے  علاقے  ایسے ہیں جہاں زنا کثرت سے ہو تا ہے مگر وہاں سوروں کا نام ونشان تک نہیں ہو تا۔اتنی بات لکھی ہے کہ سور ایک بے حیا جا نور ہے،اس لیے اس کو کھانے والے لوگوں میں بے حیائی کے جذبات پروان چڑھتے ہیں۔

حوالہ جات

محمد اسماعیل  بن محمداقبال

دارالافتاء جا معۃ الرشید کراچی

16/رمضان المبارک 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد اسماعیل بن محمد اقبال

مفتیان

فیصل احمد صاحب / مفتی محمد صاحب