87244 | اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائل | کرایہ داری کے فاسد معاملات کا بیان |
سوال
اگر کوئی شخص کسی کا وكیل بن کراس کےلیےمكان، پلاٹ یا کوئی سامان خریدے اور اسے بتائے بغیر اس سے كمیشن لے تو یہ جائز ہےیا نہیں؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کمیشن خواہ لم سم ہو یا فیصدی ، اسے باقاعدہ طے کرنا شرعا ضروری ہے، طے کئے بغیر کمیشن لینا ناجائز اورخیانت ہے،لہذا ایسے کمیشن کا حقدار اصل مالک یا موکل ہے، وکیل کے لیے ایسا کمیشن خود رکھناحلال نہیں۔
حوالہ جات
۔۔۔
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۱۸شوال۱۴۴۶ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب |