03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
یہ اعتقاد رکھنےیا کہنے کاحکم کہ’’ بن مانگے اللہ بھی نہیں دیتا ‘‘
87247ایمان وعقائدکفریہ کلمات اور کفریہ کاموں کابیان

سوال

شادی شدہ شخص کا یہ اعتقاد رکھنا کہ بن مانگے اللہ بھی نہیں دیتا ،کیا ایسا جملہ کہنا شرعاً درست ہے ؟ کیا ایسا کہنے سے کفر لازم آئے گا؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ایساکہنے یاعقیدہ رکھنے سےعمومامقصد چونکہ یہ ہوتا ہے کہ تمام حاجتیں پوری ہونےکےلیےاللہ سے مانگنا ضروری ہےتویہ بات صحیح اوردرست ہے، البتہ اگر یہ مقصد ہو کہ اللہ تعالی بغیر مانگے کچھ نہیں دیتا تو یہ بات  ازروئےتحقیق غلط ہے،رہا یہ کہ اس بات کے کہنے یا عقیدہ رکھنےسےکفرلازم آتا ہے یا نہیں؟ تواس میں یہ تفصیل ہے کہ   اگر کسی کا اس عقیدہ یا کہنے سے مقصد اللہ تعالی کی طرف ظلم کی نسبت ہو تو کافر ہوجائےگا، ورنہ کافر تو نہیں ہوگا، البتہ غلط اور کفریہ مفہوم کی آمیزش کی وجہ سےاس سےتوبہ واستغفاراورآئندہ کےلیےاحتیاط لازم ہے۔

حوالہ جات

۔۔۔۔

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۱۸شوال۱۴۴۶ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب