87239 | طلاق کے احکام | بچوں کی پرورش کے مسائل |
سوال
بیوہ عورت جب دوسری شادی بچوں کےذی رحم یاغیرذی رحم مرد سےکرلےتوبچوں کی پرورش کا حق کس کوحاصل ہوگا؟ دونوں صورتوں میں حکم واضح فرما دیجیے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
بچوں کے ذی رحم محرم رشتہ دار سے شادی کی وجہ سے توحق پرورش ختم نہیں ہوتا، البتہ ماں اور ماں کے علاوہ جن عورتوں کو شرعا بچے کی پرورش کا حق ملتا ہے اگر وہ بچے کی ذی رحم کے علاوہ کسی اور سے نکاح کرلے تو ایسی صورت میں اس کاحق حضانت( پرورش) باقی نہیں رہتا۔بچے کی ماں کے بعد مندرجہ ذیل لوگوں کو بالترتیب حق پرورش حاصل ہوگا۔ نانی اگرچہ بہت دور کی ہو یعنی پرنانی وغیرہ،پھر دادی، پر دادی وغیرہ اوپر تک، پھر حقیقی بہن ،پھر ماں شریک بہن،پھر باپ شریک بہن، پھر حقیقی بھانجی، پھر ماں شریک بھانجی،پھر حقیقی خالہ، پھر ماں شریک خالہ ،، پھر نانا کی ماں ،پھر باپ شریک بھانجی ،پھر حقیقی بھتیجی،،پھر ماں شریک بھتیجی،پھرباپ شریک بھتیجی،پھر حقیقی پھوپھی، پھر ماں شریک پھوپھی ،پھر باپ شریک پھوپھی،پھر ماں کی خالہ ، اسی ترتیب سے یعنی پہلے حقیقی ،پھر ماں شریک،پھر باپ شریک،پھر باپ کی خالہ اسی مذکورہ ترتیب سے، پھر ماں کی پھوپھی ، مذکورہ ترتیب سے ،پھر باپ کی پھوپھی مذکورہ ترتیب سے، پھر وراثت کی ترتیب سے عصبات یعنی باپ، ،پھر دادا،پر دادا اوپر تک،پھر حقیقی بھائی،پھر باپ شریک بھائی،پھر حقیقی بھتیجا،پھر باپ شریک بھتیجا،پھر حقیقی چچا، پھر باپ شریک چچا،پھر حقیقی چچا کا بیٹا ،پھر باپ شریک چچا کا بیٹا ، لیکن ان دونوں کو صرف لڑکے کی پرورش کا حق ہوگا،لڑکی کی پرورش کا حق نہیں۔پھر ذوی الارحام محارم،یعنی نانا، پر نانا،اوپر تک، پھر ماں شریک بھائی ،پھر اس کا بیٹا ،پھرماں شریک چچا ،پھر حقیقی ماموں، پھر باپ شریک ماموں، پھر ماں شریک ماموں۔(احسن الفتاوی:ج۵،ص۴۵۹)
جہاں ایک درجہ کے مساوی کئی حقدار ہوں، تو ان میں جس میں بچے کی پرورش کی صلاحیت زیادہ ہو وہ قابل ترجیح ہوگا پھر جو زیادہ متقی ہو اور پھر جوزیادہ عمر والا ہو۔
حوالہ جات
رد المحتار - (ج 13 / ص 20):
( أو متزوجة بغير محرم ) الصغير
( قوله : بغير محرم ) أي من جهة الرحم فلو كان محرما غير رحم كالعم رضاعا ، أو رحما من النسب محرما من الرضاع كابن عمه نسبا هو عمه رضاعا فهو كالأجنبي .
نواب الدین
دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی
۲۲شوال۱۴۴۶ ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | نواب الدین | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |