03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹی وی ڈرامہ میں بیوی کو طلاق دینے کاحکم
87240طلاق کے احکامطلاق کے متفرق مسائل

سوال

ٹی وی پر ایک ڈرامے میں بطورِ ڈرامہ میاں بیوی کام کرتے ہیں، وہ دونوں حقیقی  زندگی میں بھی میاں بیوی ہی  ہیں، لیكن ڈرامے میں ڈرامائی طور پر ایک دوسرے کو طلاق دیتے ہیں، کیا ڈرامے میں دی جانے والی طلاق واقع ہوگئی؟ جب کہ ڈرامے میں دونوں کے نام بھی مختلف ہیں۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

ڈرامہ  چونکہ کسی حقیقی یا مفروضہ قصہ وکہانی کی عکاسی  کی اداکاری  کو کہاجاتا ہے،لہذا کسی ڈرامے   میں  محض کسی مفروضہ کہانی یاحقیقی  اور واقعی قصہ کے عکاسی کے تناظرمیں   شوہر کے بیوی  کو طلاق دینے سے طلاق واقع نہیں ہوتی ،لیکن  ٹی وی ڈرامہ بے پردگی پر مشتمل ہونےکی وجہ سے  یقینا گناہ کبیرہ  اورنکاح کے لیے خطرناک عمل ضرورہے ،البتہ اگر کسی صورت میں پہلے سے تیار کردہ  کسی کہانی کی حکایت وعکاسی  کی اداکاری پیش نظر نہ ہو،بلکہ محض طنز و مزاح   کے طور پر طلاق دی جائے تو ایسی صورت میں طلاق دینے سے طلاق واقع ہوجائے گی، اگرچہ طلاق کسی دوسرے فرضی نام سے دی ہو ،بشرطیکہ  ایسی صورت  میں طلاق دیتے وقت بیوی سامنے ہویا اس کی طرف اشارہ کیا ہو، ورنہ تب بھی طلاق نہ ہوگی۔

حوالہ جات

رد المحتار - (ج 11 / ص 8)

مطلب في قول البحر : إن الصريح يحتاج في وقوعه ديانة إلى النية ( قوله أو لم ينوشيئا ) لما مر أن الصريح لا يحتاج إلى النية ، ولكن لا بد في وقوعه قضاء وديانة من قصد إضافة لفظ الطلاق إليها عالما بمعناه ولم يصرفه إلى ما يحتمله كما أفاده في الفتح ، وحققه في النهر ، احترازا عما لو كرر مسائل الطلاق بحضرتها ، أو كتب ناقلا من كتاب امرأتي طالق مع التلفظ ، أو حكى يمين غيره فإنه لا يقع أصلا ما لم يقصد زوجته

رد المحتار - (ج 10 / ص 478)

 بخلاف الهازل واللاعب فإنه يقع قضاء وديانة لأن الشارع جعل هزله به جدا فتح

رد المحتار - (ج 10 / ص 480)

( قوله واللاعب ) الظاهر أنه عطف على الهازل للتفسير ح ( قوله جعل هزله به جدا ) لأنه تكلم بالسبب قصدا فيلزمه حكمه وإن لم يرض به لأنه مما لا يحتمل النقض كالعتاق والنذر واليمين

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

۲۲شوال۱۴۴۶ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب