87284 | خرید و فروخت کے احکام | قرض اور دین سے متعلق مسائل |
سوال
ایک سونے کا سیٹ، جو میری بیوی کو اس کے والدین کے گھر سے ملا تھا، مجھ پر قرض تھا، جس کی ادائیگی کے لیے ہم دونوں نے باہمی رضا مندی سے اس سیٹ کا ہار فروخت کر دیا۔ تقریباً دس سال قبل اس کی قیمت پچپن ہزار روپے تھی۔ اب سوال یہ ہے کہ کیا اس ہار کی قیمت مجھے اپنی بیوی کو ادا کرنا ہوگی یا نہیں؟ براہِ کرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
صورت مسئولہ میں بیوی کا سونا سائل نے اپنی بیوی کی اجازت سے استعمال کیا تھا ،وہ سائل کے ذمہ قرض شمار ہوگا ، سائل پر اس کا لوٹانا ضروری ہے۔
حوالہ جات
(درر الحکام : 2/ 404)
فإذا كان لفظ يحتمل القرض والهبة معا فالتمليك الواقع باللفظ المذكور يصرف إلى القرض؛ لأن القرض الأقل والسبب في ذلك أن ملك المالك في القرض يزول في مقابل بدل بخلاف الهبة فإنه يزول بلا بدل.
محمد ادریس
دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
24 ٖشوال 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد ادریس بن محمدغیاث | مفتیان | سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب |