03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ٹیوب ویل کی تنخواہ لینا جبکہ ٹیوب  ویل  نہ چلے
87296اجارہ یعنی کرایہ داری اور ملازمت کے احکام و مسائلملازمت کے احکام

سوال

 ایک بندہ اکبر خان نے حکومت کو ٹیوب ویل کے لئے زمین دی اور اس کی نوکری بھی لگی ہے ، ابھی تک ٹیوب ویل  کارآمد نہیں اور اس کی تنخواہ سٹارٹ ہے  ،تو کیا یہ تنخواہ اس کے لئے  لیناجائز ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

   ٹیوب ویل کی نوکری  کرنے کی شرعی حیثیت اجیر خاص کی ہے جس میں ملازم اپنے مقررہ وقت تک وہاں پر    اپنی ڈیوٹی سر انجام دیگا تو وہ اجرت کا مستحق ہوگا،  چاہے اس سے کام لیا جائے یا نہیں ۔   

لہذا  صوت مسؤولہ میں جب حکومت نے  اکبر خان کو نوکری پر رکھ لیا ہے  تو اب ٹیوبویل چلے یا نہ چلے، اکبر خان  اگر اپنی ذمہ داری  اداء کر رہا ہے تو اس کے لیے تنخواہ لینا جائز ہے۔

حوالہ جات

«الهداية في شرح بداية المبتدي» (3/ 243):

«قال: "والأجير الخاص الذي يستحق الأجرة بتسليم نفسه في المدة وإن لم يعمل كمن استؤجر شهرا للخدمة أو لرعي الغنم" وإنما سمي أجير وحد؛ لأنه لا يمكنه أن يعمل لغيره؛ لأن منافعه في المدة صارت مستحقة له والأجر مقابل بالمنافع، ولهذا يبقى الأجر مستحقا، وإن نقض العمل.»

 زاہد خان

دار الافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

13/شوال 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

زاہد خان بن نظام الدین

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب