87532 | پاکی کے مسائل | وضوء کے فرائض |
سوال
اگر باہر سے آنے والی کوئی چیز یا ہوٹل وغیرہ کے کھانے سے کوئی بیرئیرانجانے میں ہمارے جسم پر لگ کر رہ جائےاور ہمیں پتہ ہی نہ چلے تو کیا ہمارا غسل ہو جاتا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
بازار سے آنے والی عام استعمال کی چیزوں اور ہوٹل وغیرہ کےکھانے میں ایسی کوئی چیز نہیں ہوتی جو جلد تک پانی پہنچنے سے مانع ہو،لہٰذا اس سے شک وشبہ میں نہیں پڑنا چاہیے۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار:1/ 152):
ويجب أي يفرض غسل كل ما يمكن من البدن بلا حرج مرة كأذن و سرة وشارب وحاجب و أثناء لحية وشعر رأس ولو متبلدا؛ لما في - {فاطهروا} [المائدة: 6]- من المبالغة.
محمدعبدالمجیدبن مریدحسین
دارالافتاء جامعۃ الرشید ،کراچی
05/ ذوالقعدہ 1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمدعبدالمجید بن مرید حسین | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب |