03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
انجانے میں میں جلد تک پانی پہنچنے سے  مانع    چیزوں کے جسم پر لگ جانے کا  حکم
87532پاکی کے مسائلوضوء کے فرائض

سوال

اگر باہر سے آنے والی کوئی چیز یا ہوٹل وغیرہ کے کھانے سے کوئی بیرئیرانجانے میں ہمارے جسم پر لگ کر رہ جائےاور ہمیں پتہ ہی نہ چلے تو کیا ہمارا غسل ہو جاتا ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

بازار سے آنے والی عام استعمال کی چیزوں اور ہوٹل  وغیرہ کےکھانے میں ایسی کوئی چیز نہیں ہوتی جو  جلد تک پانی پہنچنے  سے مانع ہو،لہٰذا اس سے شک وشبہ میں نہیں  پڑنا چاہیے۔

حوالہ جات

  الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار:1/ 152):

ويجب أي يفرض  غسل كل ما يمكن من البدن بلا حرج مرة كأذن و سرة وشارب وحاجب و أثناء لحية وشعر رأس ولو متبلدا؛ لما في - {فاطهروا} [المائدة: 6]- من المبالغة.

  محمدعبدالمجیدبن مریدحسین

 دارالافتاء جامعۃ الرشید ،کراچی

05/ ذوالقعدہ  1446ھ  

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمدعبدالمجید بن مرید حسین

مفتیان

مفتی محمد صاحب / سیّد عابد شاہ صاحب / سعید احمد حسن صاحب