87436 | جائز و ناجائزامور کا بیان | بچوں وغیرہ کے نام رکھنے سے متعلق مسائل |
سوال
قربانی کے ایام میں یہ مشاہدہ کیا جاتا ہے کہ بہت سے افراد قربانی کے جانوروں کو ذبح کرتے وقت ویڈیوز بناتے ہیں۔ ان ویڈیوز میں جانور کے تڑپنے اور خون بہنے کے مناظر واضح طور پر دکھائے جاتے ہیں۔ برائے کرم رہنمائی فرمائیں کہ اس طرح کی ویڈیوز بنانا کیسا ہے؟
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
کسی دینی یا دنیاوی فائدے کی غرض سے ڈیجیٹل تصویر یا ویڈیو بناناجائز ہے، لیکن بے مقصد اور شوقیہ تصویریا ویڈیوز سے احتراز ضروری ہے۔
چونکہ قربانی کے جانور ذبح کرتے وقت ویڈیوز بنانا ایک لایعنی عمل ہے ،لہٰذااس سے بچنا بہتر ہے ۔
حوالہ جات
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 648)
(قوله أو مقطوعة الرأس) أي سواء كان من الأصل أو كان لها رأس ومحي، وسواء كان القطع بخيط خيط على جميع الرأس حتى لم يبق له أثر، أو بطليه بمغرة أو بنحته، أو بغسله لأنها لا تعبد بدون الرأس عادة وأما قطع الرأس عن الجسد بخيط مع بقاء الرأس على حاله فلا ينفي الكراهة لأن من الطيور ما هو مطوق فلا يتحقق القطع بذلك، وقيد بالرأس لأنه لا اعتبار بإزالة الحاجبين أو العينين لأنها تعبد بدونها وكذا لا اعتبار بقطع اليدينأو الرجلين بحر (قوله أو ممحوة عضو إلخ) تعميم بعد تخصيص۔
مسند أحمد (3/ 259 ط الرسالة):
حدثنا موسى بن داود، حدثنا عبد الله بن عمر، عن ابن شهاب، عن علي بن حسين، عن أبيه رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من حسن إسلام المرء، تركه ما لا يعنيه .
محمد اسماعیل بن اعظم خان
دار الافتاء جامعۃ الرشید،کراچی
12/ذی قعدہ/1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد اسماعیل بن اعظم خان | مفتیان | مفتی محمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب |