03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
ایک بہن اور بیٹی میں تقسیم میراث
87462میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میرے چچا محبوب علی خان کا 2020 میں انتقال ہوا ہے،انتقال کے وقت ان کی صرف ایک بہن خوشنود حیات تھی اور ابھی بھی ہے،بہن کے علاوہ ان کی ایک بیٹی ہےجس کا نام زینت بیگم ہے،جبکہ میرے والد صاحب کا انتقال 1999 میں ہوا تھا،انتقال کے وقت میرے چچا کے پاس کچھ نقدی تھی،اس کے بارے میں سوال ہے کہ وہ کن لوگوں میں تقسیم ہوگی؟ واضح رہے کہ ان کی بیوی اور والدین کا انتقال ان سے پہلے ہوچکا ہے۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وفات کے وقت نقدی،جائیداد یا ان کے علاوہ جوکچھ بھی  آپ کے چچا کی ملکیت میں تھاوہ ان کی بیٹی اور بہن میں دو برابر حصوں میں تقسیم ہوگا،یعنی آدھا ان کی بیٹی کو ملے گااور آدھا ان کی بہن کو۔

حوالہ جات

"الدر المختار " (6/ 776):

"ثم شرع في العصبة مع غيره فقال (ومع غيره الأخوات مع البنات) أو بنات الابن لقول الفرضيين اجعلوا الأخوات مع البنات عصبة".

محمد طارق

دارالافتاءجامعۃالرشید

14/ذی قعدہ 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد طارق غرفی

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب