03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدین کی زندگی میں انتقال کرنے والی اولادانکی وارثت سے محروم ہوتی ہے۔
87491میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

میر ی بہن کا انتقال 2015 میں میرے والد اور والدہ کے حیات میں ہوا۔ شرعی طور پر وراثت میں مرحومہ کا حصہ ہوگا  کہ نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

واضح رہے کہ  شرعا وراثت کاحق کسی بھی شخص کے مرنے کے وقت   موجوداس کے شرعی ورثہ کوحاصل ہوتا ہے،لہذا جواولاد والد یاوالدہ کی زندگی میں   فوت  ہو،اس کوشرعا اس کی میراث سے کوئی حصہ نہیں ملتا۔  لہذا آپکی بہن کو والدین کے ترکہ سے میراث کاحصہ نہیں ملے گا۔

حوالہ جات

رد المحتار - (ج 29 / ص 351)

وشروطه : ثلاثة : موت مورث حقيقة ، أو حكما كمفقود ، أو تقديرا كجنين فيه غرة ووجود وارثه عند موته حيا حقيقة أو تقديرا كالحمل والعلم بجهة إرثه ،

نواب الدین

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

16/ ذی قعدہ1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

نواب الدین

مفتیان

محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب