87490 | خرید و فروخت کے احکام | قرض اور دین سے متعلق مسائل |
سوال
گورنمنٹ آف پنجاب کی طرف سے ایک پالیسی بنائی گئی ہے جس کے تحت پنجاب کے عوام کو بلا سود قرض فراہم کیاجارہاہے،سوال یہ ہے کہ کیا یہ قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟
یہ قرض بینک آف پنجاب عوام الناس کو ادا کرے گا اور بلا سود وصول بھی کرے گا، یعنی جتنا قرض دیا ہوگا ،اتنا ہی قرض وہ وصول کرے گا، لیکن اس قرض پر جو سود ہے وہ گورنمنٹ آف پنجاب بذات خود بینک کو ادا کرے گی، یعنی عوام نے جو قرضہ لینا ہے اس پر کسی قسم کا سود عوام کو ادا نہیں کرنا ہوگا ،بلکہ گورنمنٹ آف پنجاب اس سود کوادا کرے گی،لیکن ساتھ ٹرمز اینڈ کنڈیشنز کے اندر یہ دو تین باتیں بھی لکھی ہوئی ہیں ،ملاحظہ فرمائیں :
Charges / Fees:
1 .Annual Card Fee:
PKR 25,000 + FED to be recovered from obligor’s approved limit.
2.Additional Charges:
Life assurance, card issuance and delivery charges covered by the scheme.
3.In case of late payment of installments, late Payment Charges would be recovered as per Bank’s Policy / Schedule of Charges.
ترجمہ:
1۔چارجز / فیس: کارڈ کی سالانہ فیس: PKR 25,000 + FED واجب الادا کی منظور شدہ حد سے وصول کی جائے گی۔
2۔اضافی چارجز: لائف انشورنس، کارڈ کا اجراء اور ڈیلیوری چارجز اسکیم میں شامل ہیں۔
3۔اقساط کی تاخیر سے ادائیگی کی صورت میں، بینک کی پالیسی / چارجز کے شیڈول کے مطابق دیر سے ادائیگی کے چارجز وصول کیے جائیں گے۔
اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ
چونکہ حقیقت میں یہ بھی ایک سودی معاملہ ہی ہے،اس میں اورعام سودی قرضوں میں فرق صرف اتنا ہے کہ وہاں قرض لینے والا سود ادا کرتا ہے،جبکہ یہاں پنجاب حکومت نے بنیادی سود کی ادائیگی اپنے ذمہ لی ہے، جبکہ قسط کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے لاگو ہونے والے اضافی سود کی ادائیگی کوقرض لینے والے کے ذمے لازم کیا ہے،اس لئے اس اسکیم کے تحت قرض لینا جائز نہیں۔
اگر حکومتِ پنجاب لوگوں کو غیرسودی قرض دینے میں سنجیدہ ہو تو اس کے چاہیے اس حوالے سے کسی مستند دارالافتاء یامالی معاملات کے ماہرین شریعہ اسکالرز اور مفتیان کرام کی خدمات حاصل کرے،تاکہ حقیقی طور پر لوگوں کو غیرسودی قرض کی فراہمی ممکن ہوسکے۔
حوالہ جات
"صحيح مسلم "(3/ 1219):
"عن جابر، قال: «لعن رسول ﷲ صلى ﷲعليه وسلم آكل الربا، ومؤكله، وكاتبه، وشاهديه»، وقال: «هم سواء»".
محمد طارق
دارالافتاءجامعۃالرشید
16/ذی قعدہ1446ھ
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم
مجیب | محمد طارق غرفی | مفتیان | محمد حسین خلیل خیل صاحب / سعید احمد حسن صاحب |