03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
“میں طلاق دے دوں گا” کا حکم
87584طلاق کے احکامالفاظ کنایہ سے طلاق کا بیان

سوال

جب شوہر نے ایک بار طلاقِ بائن دی اور میری عدت گزر گئی، تو ایک موقع پر اُس نے کہا: 'اگر تم فلاں دعوت میں شریک نہ ہوئیں تو میں تمہیں طلاق دے دوں گا۔ اب مجھے یاد نہیں کہ میں اُس دعوت میں گئی تھی یا نہیں۔ تو کیا اس صورت میں طلاقِ بائن کے علاوہ کوئی اور طلاق بھی واقع ہوئی ہے یا نہیں؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

صورتِ مسئولہ میں  گزشتہ ایک طلاقِ بائن کے علاوہ کوئی اور طلاق واقع نہیں ہوئی۔

حوالہ جات

العقود الدریۃ فی تنقیح الفتاوی الحامدیة: 1/ 28(

صيغة المضارع لا يقع بها الطلاق إلا إذا غلب في الحال كما صرح به الكمال بن الهمام.

محمد ادریس

دارالافتاء جامعۃ الرشید،کراچی

20 ٖذیقعدہ 1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمد ادریس بن محمدغیاث

مفتیان

سیّد عابد شاہ صاحب / محمد حسین خلیل خیل صاحب