03182754103,03182754104
بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ
ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
والدہ اور  بھائی بہنوں میں تقسیم وراثت
87768میراث کے مسائلمیراث کے متفرق مسائل

سوال

ہمارے والد کا انتقال ہوگیا تھا اب ہم  بہن بھائیوں میں وراثت تقسیم ہورہی ہے، وراثت کی کل مالیت ایک کروڑ چھہتر لاکھ ہے،والدہ زندہ ہے ،پانچ بہنوں میں سے چار بہنیں  زندہ ہیں ،اور تین بھا‏ئی ہیں ۔ ماں کا نام صدیقہ بی بی ،بھائیوں کے نام:شکیل، جلیل، جمیل، بہنوں کے نام :مرحومہ پروین، شکیلہ ،حسینہ،  وسیلہ،  صائمہ۔ مرحومہ پروین کے ورثہ:شوہر لیاقت( حیات ہے) بیٹے:شرافت( شادی شدہ)ریحان (شادی شدہ) بیٹیاں:امبرین (شادی شدہ) ،نوشین (شادی شدہ)،افشین (شادی شدہ)،حنا  ( طلاق یافتہ ) ماں کے مرنے کے بعد طلاق ہوئی۔

تنقیح از سائل: ایک کروڑ چھہتر لاکھ روپے موجودہ  مالیت کے حساب سے ہے ۔نیز مرحومہ پرورین کا انتقال والد  صاحب کی وفات  کے بعد ہوا تھا۔

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

مرحوم نے بوقت ِانتقال اپنی ملکیت میں جو کچھ منقولہ وغیر منقولہ مال،جائیداد،سونا ،چاندی،نقدی اور ہر قسم کا چھوٹا بڑا جوساز وسامان چھوڑا ہےاوران کا  وہ قرض جو کسی کے ذمہ  واجب ہو، يہ سب ان کا ترکہ ہے۔اس میں سے سب سے پہلے ان کے کفن دفن کے متوسط اخراجات نکالے جائیں ، پھران کے ذمہ واجب الاداء قرض ادا کرنے اور کل ترکہ کے ایک تہائی کی حد تک ان کی جائز  وصیت پر عمل کرنے کے بعد جو ترکہ باقی بچے اس کو اٹھاسی (88) حصوں میں برابر تقسيم كر كے  بیوی  کو11 حصے اور ہر بیٹے کو 14 حصے اور ہر بیٹی کو7 حصے دیےجائیں گے۔

ان حقوق کی ادائیگی کے بعد اگر باقی رقم ایک کروڑ چھہتر لاکھ ہی ہو تو ہر وارث کے حصے  کی رقم  نقشے میں  ذکر کردی گئی ہے۔ تاہم  اگر تقسیم میں تاخیر  کی گئی تو  آئندہ تقسیم کے وقت کی مالیت کے حساب سے  تقسیم کرنا ضروری ہوگا۔

تقسیم میراث کا نقشہ ملاحظہ فرمائیں:

نمبر شمار

ورثاء کی تفصیل

عددی حصے

فیصدی حصہ

نقدی میں حصہ

1

صدیقہ بی بی

11 حصے

12.5%

2200000

2

شکیل

14 حصے

15.9090%

2800000

3

جمیل

14 حصے

15.9090%

2800000

4

جلیل

14 حصے

15.9090%

2800000

5

حسینہ

7حصے

7.9545%

0140000

6

شکیلہ

7حصے

7.9545%

0140000

7

وسیلہ

7حصے

7.9545%

0140000

8

صائمہ

7حصے

7.9545%

0140000

9

پروین

7حصے

7.9545%

0140000

10

کل میزان

88حصے

%999.99

17600000

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

اس کے بعد جب مرحوم کی بیٹی کا انتقال ہوا تو ان کو اپنے والد مرحوم سےملنے والے حصے سمیت  بوقت انتقال ان کی  ملکیت میں جو کچھ منقولہ و غیر منقولہ تمام جائیداد  ان کا ترکہ شمار ہوگی ، ان کے ذمہ  واجب الاداء قرض ادا  کرنے اور کل ترکہ میں ایک تہائی  کی حد تک ان کی جائز وصیت  پر عمل  کرنے کے بعد جو ترکہ باقی بچے  اس کو بتیس (32)حصوں میں برابر تقسیم کرکے شوہر کو8 حصے ا ور ہر بیٹے کو6 حصے اور ہر بیٹی کو3 حصے دیئےجائیں،آسانی کے لیے درج ذیل نقشہ ملاحظہ کیجئے:

نمبر شمار

ورثا‏‍‌‏‌ء کی تفصیل

عددی حصے

فیصدی حصہ

1

لیاقت

8حصے

25%

2

شرافت

6 حصے

.75%18

3

ریحان

6 حصے

.75%18

4

امبرین

3 حصے

9.375%

5

نوشین

3حصے

9.375%

6

افشین

3حصے

9.375%

7

حنا

3حصے

9.375%

8

کل میزان

32حصے

%100

حوالہ جات

قال الله تعالى:{ وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُنَّ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ  وَلَهُنَّ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْتُمْ إِنْ لَمْ يَكُنْ لَكُمْ وَلَدٌ فَإِنْ كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُمْ مِنْ بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ}[النساء:12]

قال الله تعالى: {يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ }[النساء:11]

انس رشید ولد ہارون رشید

دار الافتاء جامعۃ الرشید کراچی

27/ذی قعدہ  1446ھ

واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

انس رشید ولد ہارون رشید

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / فیصل احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب