021-36880325,0321-2560445

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
کیا ایک بھائی کی کمائی میں دوسرے بھائیوں کاحق ہے؟
55201.9شرکت کے مسائلشرکت سے متعلق متفرق مسائل

سوال

اپنے امام صاحب اور کچھ بزرگوں سے مشاورت ہوئی تو ان کی یہ رائے سامنے آئی اور زبانی طور پر امام صاحب نے بھی یہ رہنمائی فرمائی کہ چاہے ایک آدمی کے 10بچے ہوں اور ان میں سے ایک کمائے اور باقی کے کھائیں لیکن جب ترکہ تقسیم ہو گا تو سب کو برابر ملے گا اور اصولاً بڑے بھائیوں کو چھوٹے بھائیوں کی شادیوں میں کئے گئے اخراجات میں تعاون کرنا پڑے گا ،یہ ان کی رائے تھی۔اب بڑے والے بھائیوں کا یہ مطالبہ ہے کہ جو ہم نے اپنے لئے اپنے نام سے جو بھی مکان ،پلاٹ اور زمین خریدی ہیں وہ صرف ہماری ملکیت ہے اور اس کا ترکہ میں شمار نہیں ہو گا اور نہ ہی اس کا ترکہ سے کوئی تعلق ہے ۔ لہذا ترکہ میں صرف یہ ایک ہی مکان ہے کیا ان سب بھائیوں کا جو بڑے ہیں یہ فیصلہ حق ہے؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

امام صاحب کی بات درست  ہے کہ بچوں نے کماکر  باپ کو  مالک بناکر دیدئے اسکا باپ مالک بن گیا اب والد  کے انتقا ل کے وقت جومال بھی اس کی ملک میں ہوگا  وہ  تمام مال  شرعی ورثہ کے درمیان تقسیم ہوگا ۔ جیسا کہ سوال نمبر ۸کے جواب میں لکھا جاچکاہے کہ چھوٹے بھائیوں کی شادی میں تعاون کرنا  بڑے بھائیوں پر شرعا لازم تو نہیں ہے تاہم اخلاقا بڑے بھائیوں کو چاہئے  کہ چھوٹے بھائیوں کی شادی کے خرچہ میں حصہ ملائیں ۔

حوالہ جات
۔۔۔۔۔۔۔۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

احسان اللہ شائق صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب