03182754103,03182754104

بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ

ask@almuftionline.com
AlmuftiName
فَسْئَلُوْٓا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لاَ تَعْلَمُوْنَ
ALmufti12
وضوء میں کلی اورمسواک کرنے کاطریقہ
54592.2پاکی کے مسائلوضوء کی سنتیں،آداب اور مکروہات

سوال

وضومیں کلی کرناسنت ہے اورمسواک بھی سنت ہے تین بارکرنابھی سنت ہے تویہ کلی اورمسواک ایک دفعہ منہ میں پانی ڈال کردونوں کوپوراکرناہےیعنی کلی بھی ہوجائے اورمسواک بھی اوراسی طرح تین مرتبہ پانی ڈال کرہرمرتبہ کلی اورمسواک کرناہی سنت طریقہ ہے ؟اوریہ کلی پانی ڈال کرمنہ میں گھماکرپھینک دینے کوکہتے ہیں یاباقاعدہ غرارہ جس طرح منہ اٹھاکرحلق تک پہنچانالازمی ہے ؟

اَلجَوَابْ بِاسْمِ مُلْہِمِ الصَّوَابْ

وضومیں 3مرتبہ کلی کرنا اورمسواک کرنا سنت ہے اورکلی کے ساتھ مسواک کرنے کا مستحب طریقہ یہ ہے کہ پہلے تین دفعہ مسواک کرے اس طرح کہ ہردفعہ مسواک کوپانی سے ترکرے اورپھرتین دفعہ پانی لے کرہردفعہ کلی کرے ۔اورکلی سے مرادیہ ہےکہ منہ میں پانی ڈال کراچھی طرح گھماکرپھینک دیاجائے ،اورمبالغہ کے لئے پانی کوحلق تک پہنچانا جس کوغرارہ کہاجاتاہے یہ بہتراورمستحب طریقہ ہے ،اگرروزہ کی حالت نہ ہوتواس پرعمل کیاجائے نہ کرنے سے بھی وضومیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
حوالہ جات
"جامع الترمذی" 1/101: باب ماجاء فی السواک: حدثناابوکریب حدثناعبدۃ بن سلیمان عن محمد بن عمروعن ابی سلمۃ عن ابی ھریرۃ رضی اللہ عنہ قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لولاان اشق علی امتی لامرتہم بالسواک عندکل صلوۃ ۔ "رد المحتار" 1 / 295: ( والسواك ) سنة مؤكدة كما في الجواهر عند المضمضة ، وقيل : قبلها ، وهو للوضوء عندنا إلا إذا نسيه فيندب للصلاة ؛ كما يندب لاصفرار سن وتغير رائحة وقراءة قرآن ؛ وأقله ثلاث في الأعالي وثلاث في الأسافل ( بمياه ) ثلاثة ۔ "حاشیۃ ردالمحتار" 1/114: قولہ واقلہ الخ اقول :قال فی المعراج ولاتقدیرفیہ بل یستاک الی ان یطمئن قلبہ بزوال النکھۃ واصفرارالسن ،والمستحب فیہ ثلاث بثلاث میاہ والظاھران المراد لاتقدیرفیہ من حیث تحصیل السنۃ ،وانماتحصل باطمئنان القلب فلوحصل بأقل من ثلاث فالمستحب اکمالھا۔ "حاشية رد المحتار" 1 / 126: کمایظہرمن ھذہ العبارۃ وھل یدخل اصبعہ فی فمہ وانفہ الاولی نعم قہستانی (درمختار) (الاولى نعم) ظاهرة ولو تسوك، لاحتمال أن يتحلل من أجزاء السواك شئ أو يبقى أثر طعام لا يخرجه السواك، وليحرر۔ "رد المحتار" 1 / 304: ( وغسل الفم ) أي استيعابه ، ولذا عبر بالغسل - أو للاختصار ( بمياه ) ثلاثة ( والأنف ) ببلوغ الماء المارن ( بمياه ) وهما سنتان مؤكدتان مشتملتان على سنن خمس : الترتيب ، والتثليث ، وتجديد الماء ، وفعلهما باليمنى ( والمبالغة فيهما ) بالغرغرة ھی السنۃ الخامسہ ،وفی شرح الشیخ اسمعیل عن شرح المنیۃ :والظاہرانھامستحبۃ ۔
..
واللہ سبحانہ وتعالی اعلم

مجیب

محمّد بن حضرت استاذ صاحب

مفتیان

آفتاب احمد صاحب / سعید احمد حسن صاحب